
تخلیق کار انٹر نیشنل کا 87 پروگرام محترم جناب ارحم روحان کے ا عزاز میں منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر شب وروز کی محنت اور پرخلوص محبت بانٹنے پر ارحم روحان کو دلی مبارک باد دی گئ۔ اس حوالے سے معروف شاعرہ ، ادیبہ ، مصنفہ اور قلمکارہ محترمہ روبینہ شاہین رقمطراز ہوتے ہوءے کہتی ہیں "کہ آج کی اس افرا تفری والی بھاگ دوڑ کی زندگی میں ایسے لوگ شاذونادر ہی ملتے ہیں جو اپنی زندگی میں دوسروں کو محبتیں اور عزتیں تقسیم کرتے ہیں۔ ” تخلیق کار انٹر نیشنل کا یہ اعزاز ہے کہ اس پلیٹ فارم نے شاعروں ادیبوں اور اہل علم کو بہت عزت دی ہے ارحم روحان ایک مہذب نفیس اور پرخلوص محبت تقسیم کرنے والی شخصیت ہیں ان کی شاعری میں بھی یہ ساری صفات جھلملاتی نظر آتی ہیں۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ ہم جیسے ہیں ویسے دکھائی دیں اور ہماری باطنی زندگی ہماری ظاہری زندگی سے سچائی کے ساتھ آشکار ہو۔ تخلیق کار انٹر نیشنل کا 5 سٹار پروگرام ان کی تخلیقات ہیں اور ان تخلیقات کے یہ خود چمکتے ہوے چاند ہیں
پھول خوشبو اور شبنم
میرے احساس میں تم ہو
ذرا تم حوصلہ رکھنا
روشنی کے رنگ
چلو تم مسکرا دینا
محترمہ روبینہ شاہین کے مطابق ” روشنی کے رنگ” اور اسی طرح ان کی دیگر کتابوں کا جب میں نے مطالعہ کیا تو یہ حقیقت مجھ پہ آشکار ہو تی گئی کہ ارحم روحان صرف اچھے شاعر ہی نہیں بلکہ بہت اچھے نثر نگار کالم نگار معلم اور سب سے بڑھ کر یہ ایک چلتا پھرتا انسائیکلو پیڈیا بھی ہیں کبھی علم کی بات ہو یا عقل ودانش فہم و فراست کی تو ان کی گفتگو کا انداز بہت گہرا اور معلوماتی ہوتا ہے یہ اندازہ مجھے ان کی کتاب . روشنی کے رنگ . پڑھ کر ہوا کہ انہوں نے دنیا کے مختلف موضوعات پر نہ صرف گہرائی سے مطالعہ کیا ہے بلکہ ان کو طلبا اور بچوں کی رہنمائی کے لیے بہت معلوماتی مواد لکھا بھی ہے ان کی کتاب روشنی کے رنگ میں قوس و قزاح کے رنگ بھی ملتے ہیں ابتدا ئیہ دعا کی فضیلت، اللّه، انبيا کرام ،رحمت للعالمین حضرت محمد مصطفی ا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، شجرہ ء طیبہ، خاندان نبوت، حضور ﷺ کی ازدواجی زندگی، نعت شریف، ماں اور پھر فن خطاطی ،حسن تحریر، نشان حیدر اورقیافہ شناسی جیسے مضامین شامل ہیں ا۔تنی گہری معلومات ہر عمر کے طالب علم کے لیے ایک مظبوط سیڑھی ہیں۔ اس کتاب کا مطالعہ کرنے کے بعد ان کی علمی پختگی کا اندازہ ہوتا ہے کہ انہوں نے کتنی گہرائی سے ہر موضوع پر گرفت حاصل کی ہے اور ان کے قلم نے صفحہ ءقرطاس پر علم کے موتی بکھیرے ہیں
کتاب ” پھول، خوشبو اور شبنم "شاعری کی ایک انمول کتاب ہے۔ انمول جذبوں کے ساتھ اپنے اساتذہ کرام کے نام کی گئ ہے اس کتاب کی افادیت دوسری کتابوں سے مختلف ہے وه اس طرح کہ ایک صفحہ ایک شعر یعنی نہ غزل نہ نظم اور نہ لمبی چوڑی شاعری بلکہ جدا گانہ اور منفرد انداز ہے ۔ان کے شعر پھول بن کر خوشبو بکھیرتے اور شبنم کی طرح چمکتے ہیں۔
ایک اخبار جسے پڑھتی ہے ساری دنیا
وه اور کوئی نہیں میرا پاکستان ہے
ایک اور شعر
وه جانتی تھی کیا ہیں بچوں کے حالات
ماں نے اپنے درد چھپا کر رکھے تھے
زندگی ایک امتحان ہے انسان امید اور نا امیدی کے درمیان گردش ایام گزار کر عہد عمر گزار دیتا ہے کبھی گردش زمانہ کبھی غم روزگار مردوں کے حصے میں کم ہی سکون نصیب ہوتا ہے ان کے اشعار میں جابجا یہ عکس نظر آتا ہے ۔
آس کو یاس کیا تھا ہم نے
خود کو بے آس کیا تھا ہم نے
کتاب "میرے احساس میں تم ہو”
نثری نظموں کا ایک خوب صورت مجموعہ ہے شاعری تخیل اور تجربے سے بنتی ہے تجربہ ایک عملی چیز ہے عمل کے بغیر تجربے کا اظہار ایسے ہی ہے جیسے بے سر و پير تجربے کا اظہار جب جب شاعری میں شامل ہو تو شاعری خوب صورت بن جاتی ہے۔ ارحم روحان کی شاعری میں بھی ان کے بے شمار تجربات زندگی کی سختیاں اور وقت کے وه بے رحم تھپیڑے شامل ہیں جو انہوں نے مختلف ادوار میں کھائے بھی اور خوش دلی سے برداشت بھی کیے ، محترمہ روبینہ شاہین کا کہنا ہے کہ” مگر ایک بات کا ذکر کرنا میں ضروری سمجھتی ہوں کہ ان کے موضوعات میں . ” تم ” بہت اہمیت کا حامل ہے اور یہ . تم . اس وقت آتا ہے جب انسان . میں . یا خود کی نفی کرتا ہے دوسروں کی خوشی کو سبقت دیتا ہے اور اپنی تکالیف اور مصائب بھلا دیتا ہے "۔
میرے احساس میں تم ہو
چلو تم مسکرا دینا
ذرا تم حوصلہ رکھنا
یہ سب عنوان ان کی مظبوط شخصیت اور خود اعتمادی کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ وه اپنی پریشانیاں بھلا کر دوسروں کا حوصلہ بننے کی اهليت رکھتے ہیں اور اپنے دکھ اور غم بھلا کر خود مسكرانا اور دوسروں کو مسکراہٹ دینے کا فن جانتے ہیں یہ کتاب نثری نظموں کا مجموعہ ہے
متاثرین زلزله
قابل خیال ہیں
آپ خود سوچئے گا
ویسے کچھ لوگ بھی
زلزلے سے کم نہیں
كيفیيت
ستارے تو چمکتے ہیں
چمکنا کام ہے ان کا
دریا بھتے رہتے ہیں
کہ بہنا کام ہے ان کا
کسی کا درد دل دریا
کسی کی پلکوں پر تارے
کسی کو کچھ نہیں ہوتا
مگر ہوتا بہت کچھ ہے
سمندر ظرف ہے جن کا
سمندر کب چھلکتا ہے
ارحم رومان کی کتاب” چلو تم مسکرا دینا ”
غزلیات پر ایک مکمل مجموعہ ہے غزل کا سارا حسن خیالات کو سجانے میں پوشیدہ ہے چلو تم مسکرا دینا میں ارحم روحان نے اپنی محنت جستجو اور مطالعے کے ساتھ اپنی غزلوں میں اپنے ہم عصر شعراء کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ، وہ خیالات کو نہایت عمدگی سے سجانے کا فن جانتے ہیں، انہوں نے شاعری ایک ایسے احساس میں پروی ہے جس میں کسی محبوب کے مسکرانے روٹھنے اور اس کے دل کے جذبات کو گہرائی سے محسوس کیا گیا ہے ۔
تم مجھ پہ جان چھڑکتی ہو سب دھوکہ ہے
تم میرے لیے تڑپتی ہو سب دھوکہ ہے
پہلے تو میں سمجھتا تھا کہ سب سچ ہے
تم میرے لیے سنورتی ہو سب دھوکہ ہے
سوچا ہے کہ اب جاناں تیرے جیسا ہو جاؤں
بس دل میں تم دھڑکتی ہو سب دھوکہ ہے
کوئی اور نہیں تمہارے پیار کے بھروسے پر
تم مجھ پہ ہی مرتی ہو سب دھوکہ ہے
سوا میرے کسی سے تم بات نہ کرو ارحم
تم مجھ سے ہی بات کرتی ہو سب دھوکہ ہے
علاوہ ازیں اس کتاب کی خوب صورتی اس میں شامل ایک طویل نظم ہے
پاکستان میں کیا نہیں ہے
176 اشعار پر مشتمل ہے۔
"ذرا تم حوصلہ رکھنا ”
وقت کے پتھریلے راستوں پہ سفر کر کے بے رحم پتھروں سے ٹھوکریں کھا کر جب امید کے دیئے بجھنے لگیں تو امید کی شمع کو روشن رکھنے کا نام ہے۔
مختصر یہ کہ ارحم روحان احساس رکھنے والے محبتوں کے علم بردار، دوسروں کا سہارا بننے والے اور ایک بلند اور عظیم حوصلے کے مالک انسان ہیں۔ خدا کرے ان کی یہ محنت لگن اور کاوش سدا جاری و ساری رہے۔ اللّه کرے زور قلم اور زیادہ اور خدا ان کو علم و ادب کے اس پلیٹ فارم پہ بہت ترقیاں عطا کرے۔ آمین