بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

پاکستانی عوام، افواج اور حکومت کی مسلسل حق خود ارادیت کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پیر عبدالصمد انقلابی

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے پاکستانی عوام ، افواج پاکستان اور حکومتِ پاکستان کی مسلسل حق خود ارادیت کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر کا دیرینہ تنازعہ کو ہمیشہ حل کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ ہندوستان اور پاکستان پرامن اور با مقصد مذاکرات شروع کرنے پر اپنا اثر رسوخ استعمال کریں۔

اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے حکومتِ پاکستان اور حکومتِ ہندوستان کو جموں کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کو سمجھنے اور ان کے جمہوری حقوق اور بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے مستقبل کا تعین تشدد کے بجائے پرامن طور پر جمہوری طریقے اور بات چیت یا رائے عامہ کے ذریعے کیا حل جانا چاہیے۔ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر ایک پر امن دینی، سیاسی اور سماجی تنظیم ہے، جو اقامت دین اور حق خود ارادیت کے لیے جاری جدوجہد آزادی برائے اسلام کا بنیادی مقصد الحاق پاکستان، ہندوستان کی بدترین غلامی سے آزادی اور ہندوستان کی ثقافتی جارحیت کو روکنا ہے، اور جموں کشمیر کے تنازعہ کا مستقل حل تلاش کرنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے پائیدار اور امن حل نکالنا مقصود ہے۔

اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ میں اور جموں کشمیر کے عوام آج بھی مملکت خدا داد پاکستان کے حامی ہیں، اگر میرے اور جموں کشمیر کے لوگوں کے سامنے بھارت اور پاکستان کے دو خانے رکھے جائیں تو میں اور جموں کشمیر کے عوام پاکستان کے حق میں ووٹ دیں گے۔ اگر میرے اور جموں کشمیر کے عوام کے سامنے ہندوستان، پاکستان یا آزادی تین بکس رکھے جائیں تو میں اور جموں کشمیر کے عوام پھر بھی پاکستان کو ووٹ دیں گے۔ ہم لوگ پاکستان کے بہت خوش حال، شاندار اور روشن مستقبل کی خواہش رکھتے ہیں۔ پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ محمد رسول اللہﷺ ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ سمجھتا ہیں۔ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ مملکت خدا داد پاکستان کو کوئی نقصان پہنچے۔

اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ امن پسند اور جمہوریت پسند لوگ ہیں، ہم لوگ جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی خواہشات کی عین مطابق فیصلہ کریں گے، اور جموں کشمیر کے لوگوں کو اپنی قسمت کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔ کوئی ایسا حل قبول نہیں کیا جائے گا جو واشنگٹن، دہلی یا اسلام آباد سے آئے۔ ہم اپنی قسمت کے آخری ثالث ہیں۔ ہم ایک نیک اور صلح مقصد کے لیے دینی، سیاسی اور سماجی جنگ میں مصروف ہیں۔ ہندوستان کے مسلمانوں کو مسئلہ جموں کشمیر کے ساتھ نہ باندھا جائے تو بہتر ہے۔ ہمارا تعلق ایک متنازعہ علاقے سے ہے۔ ہمیں ہندوستان کے مسلمانوں سے کیا لینا دینا ہے، ہندوستان کے مسلمان عالم اسلام اور امت مسلمہ کی طرح ہمارے مسلمان بھائی ہیں۔

اشتہار
Back to top button