
"یومِ تکبیر” پاکستان کے دفاع میں ایک تاریخی اور علامتی دن کی حیثیت رکھتا ہے، ملک عبدالغفور آصف بوڑانہ
علاقہ تھل کی نامور ہردلعزیز سماجی شخصیت ملک عبدالغفور آصف بوڑانہ نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یومِ تکبیر” پاکستان کے دفاع میں ایک تاریخی اور علامتی دن کی حیثیت رکھتا ہے۔ 28 مئی 1998 کو پاکستان نے کامیابی سے جوہری تجربات کیے، جو نہ صرف ملکی دفاعی صلاحیتوں کے اظہار کا دن تھا بلکہ جنوبی ایشیاء میں طاقت کے توازن کو بھی مستحکم کرنے کا سنگ میل بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری تجربات نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے کسی پر انحصار نہیں کرے گا۔یہ دن اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ملک عبدالغفور آصف بوڑانہ نے کہا کہ بھارت کے جوہری تجربات کے جواب میں پاکستان کے اقدامات نے خطے میں طاقت کے توازن کو بحال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دن قومی اتحاد، عزم اور سائنسی ترقی کا مظہر ہے، جس پر پوری قوم فخر کرتی ہے۔ یومِ تکبیر پاکستانی سائنسدانوں، انجنئیرز، اور دفاعی ماہرین کی شبانہ روز محنت کا اعتراف بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن محض ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ پاکستان کی نظریاتی و دفاعی اساس کی مضبوطی کا مظہر ہے۔ یہ ہمارے قومی بیانیے کا مرکزی جزو بن چکا ہے، جو ہر سال ہمیں اپنے دفاع، خودداری، اور سائنس و ٹیکنالوجی میں خود کفالت کی اہمیت یاد دلاتا ہے۔