
بزرگوں اور نوجوانوں کی مسلسل گرفتاریوں اور انہیں ہراساں کیے جانے پر سخت تشویش کا اظہار، پیر عبدالصمد انقلابی
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نےجموں کشمیر کے لوگوں بالخصوص بزرگوں اور نوجوانوں کی مسلسل گرفتاریوں اور انہیں ہراساں کیے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ اس طرح کے ظالمانہ اور جابرانہ اقدامات سے جموں کشمیر کے لوگوں کے زخم بھرنے کے بجائے مزید گہرے ہوں گے اور ان میں بھارت کے خلاف غم وغصے اور عدم اعتماد میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ ان ظالمانہ اور جابرانہ اقدامات کا سلسلہ فوری طور پر ختم کریں اور جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ مناسب رویہ اختیار کرے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے جموں کشمیر کے تمام لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ آج مزار شہداء سرینگر عیدگاہ کی طرف مارچ کریں اور ممتاز آزادی پسند رہنماؤں میرواعظ مولوی محمد فاروق ، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو ان کے یومِ شہادت پر خراج عقیدت پیش کریں۔ اور 1931ء آج تک تمام شہداء جموں کشمیر کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کریں گے اس موقع آر پار اور دنیا بھر میں سیمیناروں ، شہداء کشمیر کانفرنسوں ، قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ میر واعظ مولوی محمد فاروق کو21 مئی 1990ء کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر گولی مار کر شہید کر دیاگیا تھا، اسی روز سرینگر کے علاقے حول میں ان کے جلوس جنازہ پر بھارتی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کر کے ستر سوگواروں کو شہید کر دیا تھا۔ 12 سال بعد 21 مئی 2002ء کو نامعلوم حملہ آوروں نے خواجہ عبدالغنی لون کو اس وقت شہیدکر دیا تھا جب وہ مزار شہداء سرینگر عیدگاہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے بعد واپس جا رہے تھے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے ممتاز آزادی پسند رہنما شہید ملت میر واعظ مولوی محمد فاروق، شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون، شہداء حول کی برسی پر انکو اور دیگر تمام شہداء جموں کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء جموں کشمیر نے اپنا فرض بھی ادا کیا اور قرض بھی ادا کیا اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنا فرض بھی ادا کریں گے اور قرض بھی ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں کریک ڈائون مزیدتیز کر دیا ہے جس سے جموں کشمیر کے لوگوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو ئے ہیں۔ سرینگر، راجوری، پونچھ، سانبہ اور اودھمپور اضلاع میں آئے روز چھاپوں، جبری گرفتاریوں اور سخت نگرانی کی وجہ سے خوف ودہشت کا ماحول قائم ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ راجوری میں ایک شہری محمد قاسم کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیاہے۔ اور مزید دو افراد محبوب اختر اور وشال شرما کے خلاف سانبہ اور اودھمپور اضلاع میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ پیر عبدالصمد انقلابی نے ان ظالمانہ، جابرانہ اور پر تشدد کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 22 اپریل 2025ء سے جموں کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کاروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران تین ہزار 3000 سے زائد جموں کشمیر کے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے جموں کشمیر میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا کام تیز کر دیا ہے۔ عوامی مقامات پر لگائے گئے ان کیمروں کا مقصد جموں کشمیرکے لوگوں کی نقل و حرکت کی چوبیس گھنٹے نگرانی کرنا ہے۔