
پاکستان اور ایران کا مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
پاکستان اور ایران نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں خاص طور پر تجارت، مواصلات اور عوامی روابط میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے وزیراعظم شہبازشریف اور ایرانی صدر مسعودپیز شکیان کے درمیان ایک ٹیلی فونک گفتگو میں ہوا۔
وزیراعظم نے جنوبی ایشیاء میں کشیدگی کے خاتمے کیلئے ایران کی مخلصانہ اور برادرانہ سفارتی کوششوں پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔شہبازشریف نے کہا پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے اور اس جذبے کے تحت اس نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کیا اور وہ اس پر کاربند رہے گا۔
انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے بھارتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا جسے انہوں نے غیر قانونی اور پاکستان کیلئے ناقابل قبول قرار دیا۔
مسئلہ کشمیر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس تنازعہ کے منصفانہ حل پر زور دیا۔
اپنے تاثرات میں ایران کے صدر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ مسلح تصادم کے دوران شہریوں کی قیمتی جانوں کے نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔مسعود PEZESHKIAN نے وزیراعظم کو تہران کے سرکاری دورے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔