
حالیہ پاک بھارت جنگ سے تنازعہ جموں کشمیر ایک بار پھر جنوبی ایشیا کا ایٹمی فلیش پوائنٹ بن گیا، پیر عبدالصمد انقلابی
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ حالیہ پاک بھارت جنگ سے تنازعہ جموں کشمیر ایک بار پھر جنوبی ایشیا کا ایٹمی فلیش پوائنٹ بن گیا ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ اس تنازعہ جموں کشمیر نے پورے خطے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن وامان اور سلامتی تنازعہ جموں کشمیر کے باوقار حل کے بغیر ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی خوش آئند قدم ہے، تاہم بھارت کا جنگی جنوں اورجارحانہ طرزعمل خطے کے لاکھوں افراد کے لئے سنگین خطرہ ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کوئی علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ جموں کشمیر کے لوگوں کے پیدائشی اور بنیادی حق حق خودارادیت کا سوال ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک درجن سے زائد قراردادوں میں موجود بھی ہے تسلیم بھی کیا گیا ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے پورے علاقے میں بدستور خوف ودہشت کا ماحول قائم ہے۔ بھارتی فورسز نے جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں درجنوں گھروں پرچھاپے مارے، املاک کی توڑ پھوڑ کی، سامان ضبط کیا اور نوجوانوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا۔ چھاپوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کیاگیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔پاکستان کے خلاف حالیہ جنگ میں بھارت کی ذلت آمیز شکست کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر افواہیں پھیلانے اور ملک دشمنی پر مبنی بیانات پوسٹ کرنے کے جھوٹے الزامات پر کم از کم 19 نوجوانوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ ہر سال 15 مئی کو دنیا بھر میں خاندانوں کا عالمی دن مناتی ہے تاکہ خاندانوں کی عزت اور معاشرے میں ان کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔ بچہ ہو یا بالغ، نوجوان لڑکے ہو یا بزرگ، نوجوان لڑکی ہو یا بزرگ خاتون، ‘خاندان’ ہر شخص کی زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ خاندان وہ بنیاد ہے جس پر ہم اپنی پوری زندگی بناتے ہیں۔ ہم خوش قسمت ہیں اگر ہمارے پاس خاندان کے افراد ہیں جو ہماری پرورش اور تربیت کرتے ہیں اور ہمیں اپنا بہترین وارث بناتے ہیں۔ “خاندانوں کے عالمی دن اور ماﺅں کے عالمی دن“ کے سلسلے میں اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے رہنماؤں اور کارکنوں نے جموں کشمیر کے ماﺅں اور بہنوں کو درپیش شدید ترین مشکلات اور تکالیف کو اجاگر کیا ہے جن کے بیٹے اور شوہر 1989ء سے بھارتی فورسز کی حراست میں تقریباً دس ہزار سے زائد لوگ لاپتہ ہوئے ہیں۔ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے رہنماؤں اور کارکنوں نے جموں کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے کے لئے بھارت کی طرف سے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین اور ریاستی دہشت گردی کے منظم استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے نوجوان، بزرگ اور خواتین کو انصاف اور حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے کی پاداش میں ذہنی اذیت، قیدوبند کی اذیتوں اور ریاستی ظلم وجبر اور تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔