
جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے سرینگر اور دیگر علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ مسلسل جاری
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ جناب عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے سرینگر اور دیگر علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، بھارتی کی فورسز اہلکاروں نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاون آپریشنز کے دوران تین ہزار سے زائد جموں کشمیر کی نوجوانوں اور بزرگوں کو حراست میں لیا ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکار گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کر رہے ہیں، قیمتی گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ اور بنک اور جائیداد کی دستاویزات، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیجیٹل آلات ضبط کر رہے ہیں، بھارتی فورسز نے گزشتہ چند دنوں میں صرف سرینگر شہر میں 100 سے زائد گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔ سرینگر اور دیگر قصبوں میں کرفیو جیسی صورتحال ہے، بھارتی فورسز نے ہر گلی کوچے میں چوکیاں قائم کر رکھی ہیں، لوگوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد ہیں، مسلسل چھاپوں اورتلاشی کی کارروائیوں کیوجہ سے ہرطرف خوف و دہشت کا ماحول پایا جاتا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے سرینگر اور دیگر علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد اور افسوس ناک کارروائیوں ، گھروں پر چھاپوں اور بلاجواز گرفتاریوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں سے جموں کشمیر کی ابتر صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے مملکت خدا داد پاکستان اور آزاد جموں کشمیر میں رہائشی مکانات، مساجد اور مدارس سمیت آبادی والے علاقوں پر بھارتی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے عالمی قانون کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیا۔
اسلامی تنظیم جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدبلصمد انقلابی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مسئلہ جموں کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس شدہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں جو خطے میں پائیدار امن وامان وسلامتی اور استحکام کی راہ میں بنیادی اور بڑی رکاوٹ ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے مملکت خدا داد پاکستان کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے قوم سے خطاب کے دوران مسئلہ جموں کشمیر پر دوٹوک اور واضع موقف کو سراہتے ہوئے اسے جموں کشمیر کے لوگوں کے جذبات کا عکاس قرار دیا ہے،انہوں نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام اپنی بھر پور دینی، سیاسی ،سماجی، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر مملکت خدا داد پاکستان کے مشکور ہیں۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کو ایک بار پھر سرینگر کے گھر میں نظر بند کر کے جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا، نماز جمعہ سے روکنے کو افسوسناک اور مذہبی معاملات میں مداخلت فی الدین قرار دیا اور پر زور الفاظ میں مزمت بھی کی، انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے دنوں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل بھی کی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے تنازعہ پر بھارت کی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل نے جنوبی ایشیا کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے جموں کشمیر میں حالات معمول پر لانے کے بھارتی دعوؤں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں ، گھروں پر چھاپوں اور بیگناہ نوجوانوں، بزرگوں، خواتینوں کی گرفتاری نے جموں کشمیر کے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت حق پر مبنی جموں کشمیر کے لوگوں کی اسلامی تحریک آزادی اور پاکستان کے حوالے سے اپنے جھوٹے بیانوں کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پیر عبدالصمد انقلابی نے خانیار سرینگر کے پیر دستگیر قتل عام کے شہداء کو انکی شہادت کی 34 ویں برسی پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے کیے گئے اس قتل عام کی دلخراش یادیں ابھی تک انکے ذہنوں میں تازہ ہیں، بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 8 مئی 1991ء کو سرینگر کے علاقے خانیار میں بلا اشتعال فائرنگ کر کے 18 بیگناہ لوگوں کو شہید کر دیا تھا۔