
بھارت کی اشتعال انگیزی کا مقصد دہشتگردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کی توجہ ہٹانا ہے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اشتعال انگیز بیان بازی سے گریز اور ذمہ داری سے کام لے۔وہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے ان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔وزیر اعظم نے بھارت کے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی خاص طور پر عسکریت پسند گروپوں آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو شکست دینے کی جاری کوششوں سے پاکستان کی توجہ ہٹانے کا کام کرے گی۔شہباز شریف نے پہلگام واقعے کے بعد خطے کی صورتحال میں حالیہ تبدیلیوں پر امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو میں پاکستان کا نقطہ نظر اجاگر کیا۔
انہوں نے واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔
وزیراعظم نے امریکی وزیر خارجہ کو مبارک باد دی اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔مارکو روبیو نے جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔