
عوامی ایکشن کمیٹی اور اتحاد المسلمین پر پابندی کی شدید الفاظ میں مزمت۔ ترجمان اعلیٰ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے علیل چیئرمین جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے میر واعظ جموں کشمیر مولانا محمد عمر فاروق کی سربراہی میں قائم عوامی ایکشن کمیٹی اور مولانا محمد مسرور عباسی انصاری کی سربراہی میں قائم اتحاد المسلمین پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا چارٹر جموں کشمیر کے لوگوں کو اپنا بنیادی اور اپنا پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے لئے جدو جہد کا حق دیتا ہے، جماعت اسلامی جموں کشمیر جو ایک دینی، تعلیمی، سیاسی اور سماجی تنظیم کو بھی مذکورہ حق کے لئے پر امن جدو جہد کر رہی ہے لہذا ان کی پارٹی پر پابندی کا کوئی جواز نہیں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے اسلامی تحریک آزادی جموں کشمیر میں اہم کردار ادا کرنے پر جماعت اسلامی جموں کشمیر، مسلم لیگ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، دختران ملت، تحریک حریت جموں کشمیر۔ مسلم کانفرنس ۔اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر بھی پابندی کر رکھی ہے، جو مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کے سوا کچھ نہیں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت اسلام اور آزادی پسند تنظیموں پر پابندی سے اپنے مذموم مقاصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہو گی اور وہ غیر قانونی طور پر بھارتی قبضے کے خلاف جموں کشمیر میں اپنی مزاحمت جاری وساری رکھیں گی۔
چیئرمین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام عالم پر زور دیا کہ وہ بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں کشمیر کے حل کے لیے کوشاں جموں کشمیر کی دینی، تعلیمی، سیاسی اور سماجی جماعتوں پر پابندی سے روکے اور جموں کشمیر کے عوام کو ان کا بنیادی اور پیدائشی حق حق خود ارادیت دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔