
گجرات میں 2000 مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی کا دورہ امریکہ، انسانیت اور انسانی حقوق کی بات کرنے والوں کے لئے سوالیہ نشان
بھارتی پولیس کی طرف سے سرینگر میں ایک تلاشی آپریشن کے دوران دین اسلام کی کتابوں کو ضبط کرنے اور کشمیر کے ملازمین کو بر طرف کرنے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان اعلیٰ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو جن کے ہاتھ گجرات کے 2000 مسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں، دورہ امریکہ حیران کن ہے کیونکہ یہ وہی امریکہ ہے جس نے گجرات میں ہزاروں مسلم کش فسادات پر انہیں پابندی لگادی تھی۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ بھارت میں اس وقت 22 کروڑ کی مسلم آبادی سمیت تمام اقلیت نسل کشی کے دہانے پر ہے اور ملک میں پریس سمیت تمام اداروں کی آزادی پر حملہ ہو رہا ہے۔ گجرات کے نریندر مودی کے تئیں امریکی حکومت کے نرم رویہ نہ صرف امریکہ کے لیے بلکہ انسانیت اور انصاف کی باتیں کرنے والوں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ نریندر مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو 2005ء میں ہزاروں مسلم کش فسادات جس کے نتیجے میں دو ہزار کے لگ بھگ افراد مارے گئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی اس سانحہ کا ذمہ دار نریندر مودی کو ٹھہرایا گیا تھا اور اسی حوالے سے انہیں گجرات کے مسلمانوں کا قاتل اور ظالم کا نام بھی دیا گیا تھا اس واقعہِ پر بالخصوص مغربی ممالک نے انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا اور امریکہ نے نریندر مودی کا ویزہ منسوخ کرتے ہوئے امریکہ میں ان کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی اب حال یہ ہے کہ آج وہ امریکہ کا مہمان ہے جو قابل افسوس ہے۔
تنظیم کے ترجمان کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے ملازمین کو بر طرف کرنا اور دین اسلام کی کتابوں کو ضبط کرنے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی ہے اور یہ اقدام مداخلت فی الدین قرار دیا گیا ہے۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ بانکے رام ایک ہندو مرشدی علامہ و مولانا سید ابوالاعلٰی مودودیؒ کی” دین حق” کتاب کی وجہ سے مسلمان ہونے والے اس صدی کے محدث مولانا ضیاء الرحمن الاعظمی مولانا سید ابوالاعلٰی مودودیؒ کے بارے میں لکھتے ہیں:-
چیئرمین نے کہا ہے کہ "تحریک ِاسلامی میں مجھے سب سے زیادہ تحریک کے داعی علامہ و مولانا سید ابوالاعلٰی مودودی رحمہ اللّٰہ علیہ کے ذاتی کردار نے متاثر کیا ہے۔ راہ ِحق میں استقامت و عزیمت کی جو نظیر علامہ و مولانا سید ابوالاعلٰی مودودیؒ نے قائم کی اس کی مثال ماضی قریب میں بمشکل ہی ملے گی۔ محض دعویٰ کرنا اور بات ہے لیکن پھانسی کی سزا ملنے پر بھی پائے استقامت میں لغزش نہ آنے دینا اور باطل کے ساتھ سمجھوتے کی پیشکش کو پائے استحقار سے ٹھکرا دینا کوئی معمولی بات نہیں۔
سینئر حریت رہنما اور تنظیم کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے سنٹرل جیل میں قتل کئے گئے شہید غلام محمد بلہ اور تہاڑ جیل میں سولی دیے گئے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ راہ حق میں فقط عزیمت ہے۔