کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے
لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں، تاکہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے جمہوری حق خود ارادیت سے مسلسل انکار کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔
احتجاج کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے دی ہے۔ اس دن کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن اور آزاد جموں و کشمیر، پاکستان، اور اہم عالمی شہروں میں بھارت مخالف ریلیوں کے ذریعے منایا جا رہا ہے۔
کشمیریوں کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے عالمی برادری کو یہ واضح پیغام جائے گا کہ بھارت کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس علاقے میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کی کوئی اخلاقی یا قانونی حیثیت نہیں رکھتا۔
دریں اثنا، بھارتی حکام نے کشمیریوں کی آزادی کے حق کو مزید سلب کرنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات اور پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں، جس سے کشمیریوں کو پہلے سے سنگین حالات کا سامنا مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔
نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں، قید کشمیری رہنما اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے جموں و کشمیر میں ہندوستانی فوجی موجودگی کو غیر قانونی، غیر آئینی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیریوں کا عزم مضبوط ہے اور وہ اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیے ہوئے ہیں۔