حکومت کی عیاشیاں ختم نہیں ہوں گی بوجھ عوام پر پڑتا رہے گا، حافظ نعیم الرحمان
مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا آج چوتھے روز میں داخل ہوگیا، اس موقع پر بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ سمیت سب کو 1300 سی سی گاڑیاں دی جائیں، تمام ججز کو بھی تیرہ سو سی سی گاڑیاں فراہم کی جائیں، بڑی بڑی گاڑیوں کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج اس دھرنے کو چار روز ہو گئے ہیں، یہ تاریخی دھرنا عزم اور حوصلے کا پوری دنیا کو پیغام دے رہا ہے، عوام پر بجلی کے بم گر رہے ہیں، کوئی عوام کی داد رسی کرنے والا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں جو حکومت نے طے کر لیا، وہی ہو گا، مزید کہنا تھا کہ آج خواتین بڑی تعداد میں جلسہ میں شامل ہوں گی، لاہور میں خواتین کو روکا گیا، ہزاروں کی تعداد میں خواتین کو روک لیا گیا۔حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ایک ہی خاندان کی حکومت ہے یہ رکاوٹیں ڈال کر اپنے حالات خراب کر رہے ہیں، لاہور میں بھی دھرنا شروع ہوُچکا ہے، ہم نے 25 کروڑ لوگوں کی ترجمانی کرنا فرض سمجھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑی حکمت اور عزم سے پر عزم مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے، دھرنے کا شرکا گرمی، حبس اور بارش کے باوجود موجود ہیں، آئے دن شرکا کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، آج خواتین کا بڑا جلسہ منعقد کرنے جا رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ سمیت سب کو 1300 سی سی گاڑیاں دی جائیں، تمام ججز کو بھی تیرہ سو سی سی گاڑیاں فراہم کی جائیں، بڑی بڑی گاڑیوں کو بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم جونیجو نے ایک ہزار سی سی گاڑی سب کے لیے رکھی تھی، حکومت کی عیاشیاں ختم نہیں ہوں گی بوجھ عوام پر پڑتا رہے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ ہو 2019 میں جو معاہدے ختم ہوئے، ان کو پھر معاہدے دے دیئے گئے، 2 ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم عوام دے رہی ہے، حکومت تنخواہ دار لوگوں کو برباد نہ کرے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے، کارکنان سے کہتا ہوں الجھنے کی بجائے فوکس حکومتی اقدامات پر رکھیں، بعض لوگ پارٹیوں میں اختلافات ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ورکر ہمارا دشمن نہیں عام ایجنڈا ہے، سب سیاسی پارٹیوں کو دعوت ہے اس دھرنے میں شریک ہو۔یاد رہے کہ گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا تھا کہ حکومت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، راولپنڈی میں دھرنا مطالبات کی منظوری اور ان پر عملدرآمد تک جاری رہے گا اور مطالبات نہ مانے تو دھرنوں کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلا دیں گے۔
11 جولائی کو جماعت اسلامی پاکستان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 26 تاریخ کو دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ عوام کو ریلیف نہیں مل رہا ہے، حکمرانوں کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئےہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی پی پی کی مد میں 42 ارب ڈالر پاکستان کے عوام نے دیے ہیں، یہ پیسے ہم سے بجلی کے بلوں اور ٹیکس کی مد میں وصول کیے جاتے ہیں، انہوں نے سوال اٹھایا کہ صدر مملکت آصف زرداری بتائیں انہوں نے کتنا ٹیکس دیاہے؟