بسم اللہ الرحمن الرحیم

سائنس و ٹیکنالوجی

چین اورپاکستان ارتھ سائنسز ریسرچ میں تعاون کریں گے

بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے (بی آر آئی) کی 10ویں سالگرہ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز کے درمیان چین اورپاکستان نے تکنیکی تعاون میں ایک نئی کامیابی حاصل کی ہے۔چائنہ انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز2023 (سی آئی ایف ٹی آئی ایس) کے ذرائع نے بتایا کہ چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سنٹر آن ارتھ سائنسز (سی پی جے آر سی) آئندہ ماہ اکتوبر میں اسلام آباد میں باضابطہ طور پر قائم کیا جائے گا۔

شنہوا کی رپورٹ کے مطابق چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سنٹر آن ارتھ سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہونگ تیان ہواکے مطابق سی پی جے آر سی ارتھ سائنسز کے شعبے میں تحقیق ، ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ اور ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ کے لیے دونوں ممالک مشترکہ کوششوں کو بروئے کار لائے گا اور مستقبل میں دونوں ممالک کے لیے اعلیٰ سطحی ٹیکنالوجی اختراعی پلیٹ فارم کی تشکیل عمل میں لائے گا۔

سی پی جے آر سی کا آغاز چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے مشترکہ طور پر کیا ہے اوراسے چھنگ دو میں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ماؤنٹین ہیزڈز اینڈ انوائرمنٹ اور پاکستان میں قائداعظم یونیورسٹی میں بنایا جائے گا۔ اس میں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور دیگر تحقیقی اداروں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی قائداعظم یونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی کے ساتھ بھی تعاون شامل ہوگا۔

ہونگ تیان ہوانے وضاحت کی کہ سی پی جے آر سی قدرتی آفات ورسک مینجمنٹ، ارضیاتی ڈھانچے اور ٹیکٹونک سرگرمیوں، موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی اثرات وغیرہ کے شعبوں میں مشترکہ تحقیق انجام دے گا۔مزید برآں، سی پی جے آر سی ہر سال پاکستانی نوجوان محققین کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے تربیتی پروگرام منعقد کرے گا۔ یہ یونیورسٹی آف چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنہ میں اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے اور جدید تعلیم حاصل کرنے کے لیے نمایاں پاکستانی طلباء کی مدد کرے گا۔ دونوں ممالک کے سائنسدانوں کے درمیان علمی تبادلوں کو آسان بنانے کے لیے تعلیمی سیمینارز اور کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔

مزید پڑھیے  آئی ایم ایف کے اجلاس کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں

 

اس کے علاوہ، سی پی جے آر سی چین اور پاکستان کے کاروباری اداروں اوردیگر اداروں کے لیے سرمایہ کاری اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کو مقامی سطح پر بنانے میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے تحت بہت سی ہائی ٹیک کمپنیاں ہیں، کچھ ٹیکنالوجیز کو مختلف ماحول دوست اورڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں کامیابی سے استعما ل میں لایا گیا ہے،جن میں ماحول دوست توانائی اور ڈیجیٹل شعبے شامل میں،” ہونگ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان کی ترقی میں شراکت کے لیے سی پی جے آر سی ان کاروباری اداروں کو پاکستان جانے کے لیے مدد فراہم کرسکتا۔

انہوں نے اس امید کااظہار کیا کہ چین اور پاکستان کے درمیان تکنیکی تعاون کے لیے اعلیٰ سطحی پلیٹ فارم قائم کیا جائے گا، اور اسے بتدریج ہمسایہ ممالک تک بڑھایا جائے گا، جو ‘بیلٹ اینڈ روڈ’ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے لیے تکنیکی اور ہنر مندانہ مدد فراہم کریں گے۔

Back to top button