بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

ایل او سی کے دونوں اطراف کشمیری عوام 22مئی کو مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کریں ، سید صلاح الدین

متحدہ جہاد کونسل جموں وکشمیر کے چیرمین سید صلاح الدین نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ سری نگر میں جی20 اجلاس کے خلاف 22مئی کو لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا جائے ۔انہوں نے کہا ہے کہ مودی سرکار جی 20 کانفرنس متنازعہ سرزمین پر منعقد کرواکے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔ حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمد نے متحدہ جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر میں جی20 کا اجلاس عالمی قوانین یو این او قراردادوں اور اخلاقی ضابطوں کی نہ صرف کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ تزلیل اور توہین بھی ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے 22مئی کو خو نی لکیر کے آر پار اور باہر کی دنیا میں مقیم تمام اہلیان وطن کو مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی اوریو این او کے دستخط کنندگان جی20ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے ضمیر اور قانونی تقاضوں کے پیش نظر اس کانفرنس کا بائیکاٹ کریں۔

متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین نے واضح کیا کہ مودی سرکار جی20 کی عالی کانفرنس متنازعہ سرزمین پر منعقد کرواکے نہ صرف عالمی برادری بلکہ خود بھارتی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہی ہے کہ مقبوضہ ریاست میں اب حالات نارمل،پرامن اور پر سکون ہیں اور یہ کہ یہ علاقہ اب بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے جبکہ زمیی حقائق سوفیصد اس کے برعکس ہیں۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے پوری ریاست ایک فوجی گیرژن میں تبدیل کی گئی ہے۔نولاکھ قابض فورسز کے نرغے میں نہتے کشمیری روز و شب گولیوں کی گن گرج،گرفتاریوں اور شہادتوں،اموال و املاک کی بربادیوں،زمین و جائیداد سے محرومیوں او ر عزت و آبرو کی پامالیوں سے دوچارہیں۔صرف رواں ماہ کے دوران ہزاروں نوجوان گرفتارکرکے نامعلوم ٹارچر سیلوں اور تعذیب خانوں میں پابند سلاسل کئے گئے ہیں۔دہلی سرکار کے ان جان لیوا مظالم کو بے نقاب اور مردہ ضمیر عالمی برادری کو متوجہ کرنے کے لیے ناگزیر ہے کہ خونی لکیر کے آرپار اور بیرونی دنیا میں مقیم ریاستی عوام 22 مئی کو فقیدالمثال ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کو اہتمام کریں۔

سید صلاح الدین نے اہا لیان پاکستان اور پاکستانی قیادت سے بھی دردمندانہ اپیل کی کہ وہ فی الحال اقتدارکی رسہ کشی اور باہمی چپقلش سے تائب ہوکر خونی لکیر پر منڈلارہے بھارتی جارحانہ عزائم اور خطرات سے نمٹنے کا اہتمام کریں۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ صورتحال کی سنگینی کی انتہا یہ ہے کہ کپواڑہ کی سرحدی پٹی میں نیچہا مہ اور ہنگنی کوٹ کی لگنائٹ کانیں ARWA لیمیٹد کو 90 سال کی لیزپر حوالہ کی گئی ہیں۔۔اس طرح اسرائیل کو ایک بیس فراہم کی گئی ہے۔اس کے نتائج آنے والے وقت انتہائی سنگین ہوسکتے ہیں۔اجلاس میں ریاستی عوام کی تاریخ ساز جدوجہد کو خراج تحسین ادا کیا گیا اور اس یقین کا اظہار کیا گیا کہ قابض کا تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے کا ہر حربہ ان شا اللہ ناکام ہوگا۔

Back to top button