بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

افریقن کپ فٹبال میچ میں بھگدڑ مچنے سے 8 افراد ہلاک

کیمرون میں افریقن کپ کے دوران اسٹیڈیم میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 8 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہو گئے۔

بھگدڑ کیمرون میں ہونے والے افریقن کپ آف نیشنز میں کیمرون اور کموروس کے درمیان راؤنڈ آف 16 کے میچ میں مچی۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حال ہی میں تعمیر کیے گئے یوندے کے اولمبے اسٹیڈیم کے تنگ داخلی دروازے سے بڑی تعداد میں لوگوں نے داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں جو ممکنہ طور پر بھگدڑ مچنے کی وجہ معلوم ہوتی ہے۔

ایک اور ویڈیو میں لوگوں کو اسٹیڈیم کی باڑ پھلانگ کر اندر داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔

یہ واقعہ ایونٹ کے لیے بہت بڑادھچکا ہے جو کچھ اپ سیٹ مقابلوں کے بعد عوام میں بے انتہا مقبول ہو رہا تھا تاہم ایونٹ کے آغاز سے قبل تیاریاں نہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ کو شدید تنقید اور دباؤ کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

ایونٹ کا افتتاح قریب ہونے کے باوجود بھی 60ہزار تماشائیوں کی گنجائش کے حامل اسٹیڈیم میں تعمیراتی کام جاری تھا جس کو دیکھتے ہوئے کنفیڈریشن آف افریقن فٹبال نے ہنگامی اجلاس طلب کر کے ایونٹ منسوخ کرنے کا عندیا دیا تھا۔

میچ دیکھنے کے لیے آنے والی اسکول ٹیچر ونیسا تچونزی نے بتایا کہ میں نے دوست کے ہمراہ اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن وہاں بہت بھیڑ تھا اور عملہ لوگوں کے ٹکٹ چیک کرنے میں مصروف تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اچانک شائقین داخلی دروازے کی طرف بھاگے جس میں اور میری دوست گر گئے، مجھے ایک شخص نے اٹھنے میں مدد کی لیکن میری دوست بھگدڑ میں کچل کر ہلاک ہو گئی۔

کنفیڈریشن آف افریقن فٹبال نے کہا ہے کہ ہم اس وقت واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں اور واقعے کی زیادہ سے زیادہ معلومات اکٹھی کررہے ہیں جبکہ ہم کیمرون کی حکومت اور انتظامی کمیٹی سے بھی رابطے میں ہیں۔

ابھی تک حکومت نے واقعے کی وجہ کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ کیا شائقین کو بغیر ٹکٹ اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔

ابھی تک یہ بات بھی واضح نہیں ہو سکی کہ آخر حادثے کے باوجود بھی میچ کیوں منعقد ہوا۔

مذکورہ میچ میں کیمرون نے کموروس کو 0-10 سے شکست دی۔

یاد رہے کہ ٹورنامنٹ کے پہلے راؤنڈ میں نئے اسٹیڈیم میں شائقین کی کم تعداد میں آمد کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے عوام کی بڑی تعداد کو اسٹیڈیم میں لانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کرنے کے ساتھ مفت ٹکٹ بھی تقسیم کیے گئے تھے۔

Back to top button