بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

چینی مافیا بلیک میل کرتا آیا ہے، شاہ محمودقریشی

یہ کیاہے کہ ساتھ بھی ہیں اور نہیں بھی ہیں، عمران خان ہمارا لیڈر ہے، خان پر اعتماد ہے اور پھر اگرمگر؟

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر ترین گروپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق نیو یارک میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیاہے کہ ساتھ بھی ہیں اور نہیں بھی ہیں، عمران خان ہمارا لیڈر ہے، خان پر اعتماد ہے اور پھر اگرمگر؟ چینی مافیا بلیک میل کرتا آیا ہے، میں عمران خان سے کہتا ہوں، ڈٹ جا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر اعتماد ہے تو پھر مکمل کرو بھروسہ کرو، کیوں کہ وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ وہ انتقام نہیں لینا چاہتے۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے نام لیے بغیر پاکستان تحریک انصاف کے ناراض اراکین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ اِدھر ہوجا یا ادھر ہوجا ، یہ تیتر بٹیر نہیں چلے گا ، ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اس بات پر دھیان نہ دیں کہ 4 ایم این اے یا ایم پی اے بگڑ گئے ، یہ ہوگیا وہ ہوگیا ، کوئی نہیں بگڑے گا ، جو بلے کے نشان پر عمران خان کے بل بوتے پر ٹکٹ لے کر آیا ہے ، لائن کھیچ دو یا ادھر ہوجا یا ادھر ہوجا یہ تیتر بٹیر نہیں چلے گا ، یہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا پیغام ہے کہ عزت اللہ دیتا ہے ، اقتدار اللہ دیتا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے سیاسی جدوجہد کی طویل جنگ لڑی ، 22 سال کی طویل جدوجہد ہے ، اس کے پیچھے تحریک انصاف کا نظریاتی کارکن کھڑا ہے۔

زیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی طرف سے جہانگیر ترین گروپ پرآدھا تیتر آدھا بٹیر کہہ کر کیے گئے ظنز کا رد عمل بھی آیا، وزیر اعلی پنجاب کے مشیرعبدالحئی دستی نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اندازہ نہیں ہے کہ اگر ہم لوگ ادھر ادھر ہوگئے تو ان کی حکومت نہیں بچتی ، ہم 21 اراکین صوبائی اسمبلی اور 8 اراکین قومی اسمبلی تھے ، میں تو اس بات پر حیران ہوں کہ اس قسم کا بندہ وزیر خارجہ بن گیا ، جو اتنی آسانی سے کہہ رہا ہے کہ یا ادھر ہوجائیں یا ادھر ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس چیز کی افادیت کا وزیر اعظم عمران خان کو علم ہے ، شاہ محمود قریشی جیسے بندوں کو ان چیزوں کا کیا پتا؟ تاہم وزیر اعظم عمران خان کو اس چیز کا احساس ہے اور انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ یہ لوگ پارٹی کے ساتھ وفادار ہیں ، یہی وجہ ہے کہ ہم نے ان سے ملاقات کی درخواست کی اور انہوں نے ہمیں بلایا جہاں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہماری بہت خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی۔

Back to top button