بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

چلتان پہاڑی سلسلے میں نایاب فارسی چیتے کی جوڑی

کوئٹہ کے جنوب مغرب میں ہزارگنج نیشنل پارک سے متصل چلتان پہاڑی سلسلے میں نایاب فارسی چیتے کی ایک جوڑی ملی ہے۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے محکمہ وائلڈ لائف کے عہدیداروں کو پہلی بار 6 ماہ قبل اس جوڑے کی موجودگی کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔انہوں نے فارسی چیتے کی تلاش شروع کی تھی جو زیادہ تر ایران اور وسطی ایشیا کے ساتھ ساتھ بلوچستان اور سندھ کے چند علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کے چیف کنزرویٹر شریف الدین بلوچ نے بتایا کہ محکمہ وائلڈ لائف کے ماہرین کی طرف سے کی گئی حیرت انگیز کوششوں کا نتیجہ اس وقت نکلا جب انہوں نے چلتان رینج کے ایک ناہموار پہاڑی علاقے میں اس جوڑی کو دیکھا اور اس جوڑی کی تصاویر لیں۔چیتے کی تصاویر جاری کرتے ہوئے کنزرویٹر کا کہنا تھا کہ اس چیتے کی نسل کا وجود خطرے میں تھا کیونکہ یہ تیزی سے ناپید ہوتے جارہے ہیں۔

نائب کنزرویٹر برائے محکمہ جنگلات و وائلڈ لائف نذیر احمد کرد اور چند دیگر عہدیداروں نے چیتے کی تلاشی کی کوششوں میں حصہ لیا۔تصاویر اور ویڈیو میں جوڑی کو پراعتماد دکھایا گیا اور دیکھا گیا کہ وہ پہاڑوں میں آرام سے رہ رہے ہیں۔نذیر احمد کرد نے کہا کہ محکمہ وائلڈ لائف چیتے کے تحفظ کے لیے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر اور ڈبلیو ڈبلیو ایف سے رجوع کرے گا اور ان کی مدد اور وسائل تلاش کرے گا تاکہ ان کی آبادی میں اضافے کے لیے قدرتی ماحول فراہم کیا جاسکے۔

شریف الدین بلوچ نے کہا کہ ‘ہم نے اپنے عملے کو اس جوڑے کی فلم بنانے اور فوٹو لینے کے لیے کیمرے اور دوربین فراہم کیے تھے’۔واضح رہے کہ فارسی چیتے کا تعلق ترکی، ایران، افغانستان اور قفقاز کے پینتھر کی ایک ذیلی نسل سے ہے۔

Back to top button