بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

بھارت میں کورونا کا بحران شدید تر،دریائے گنگا سے 40لاشیں برآمد

لاشیں تیرتی ہوئیں دریا کے کنارے پر آ گئیں، جس کی وجہ سے عوام میں خوف و حراس پھیل گیا

بھارت میں کورونا کی جنگی ایمرجنسی جیسی صورتحال، شمشان گھاٹ کم پڑ گئے، شہریوں نے اپنے پیاروں کی لاشوں کو ندیوں میں بہانا شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا کی تباہ کاریاں شدت اختیار کر گئیں۔روزانہ سینکڑوں افراد کی موت کے منہ میں جانا معمول بن گیا جس کے باعث آخری رسوما ت کی ادائیگی کیلئے پورے بھارت میں شمشان گھاٹوں کی کمی ہوگئی۔

تنگ آکر لوگوں نے لاشوں کو ندیوں اور دریاؤ ں میں بہانا شروع کر دیا۔ بہار کے بکسر ضلع کے قریب گنگا میں 40 سے 50-تیرتی لاشیں دیکھی گئیں، بیشتر لاشیں تیرتی ہوئیں دریا کے کنارے پر آ گئیں، جس کی وجہ سے عوام میں خوف و حراس پھیل گیا۔ مقامی انتظامیہ کا ماننا ہے کہ یہ لاشیں اترپردیش سے بہہ کر آئی ہیں اور یہ کورونا مریضوں کی ہیں۔انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ اہل خانہ کو ان لاشوں کو دفتانے کیلئے کوئی جگہ نہیں ملی تو انہیں گنگا میں بہادیا گیا۔

ملنے والی لاشیں پھولی ہوئی تھیں اور تقریباً سڑی ہوئی تھیں۔ یہ ڈراؤنا نظارہ ہندوستان میں کورونا بحران کو دکھانے کیلئے کافی ہے۔ بہار اور اترپردیش سے متصل چوسا شہر میں گنگا کے ساحل پر درجن بھر لاشیں بچھی ہوئی تھیں۔بعض جگہوں پرکناروں پر پہنچنے والی لاشوں کو کتے بھی بھنبھوڑتے نظر آئے۔ افسر اشوک کمار نے چوسا ضلع کے مہادیو گھاٹ پر کہا ایسا لگتا ہے کہ ان لاشوں کو ندی میں پھینک دیا گیا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہاں تقریبا ًسو لاشیں ہوسکتی ہیں۔ ایک دوسرے افسر کے کے اپادھیائے کے مطابق ان پھولی ہوئی لاشوں کو دیکھنے سے ایسا لگتا ہے کہ یہ پانچ سے چھ دن سے پانی میں ہوسکتی ہیں۔ ہمیں اس کی جانچ کرنی ہوگی کہ یہ اترپردیش کے کس شہر سے آئی ہیں۔

Back to top button