بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

تحریک انصاف کا احتجاج، اسلام آباد کے راستے بند، عمران خان کی بہنوں سمیت 24 افراد گرفتار

  خواتین کارکنان کی گرفتاریاں انتہائی احمقانہ اقدام ہے، پی ٹی آئی کا ردعمل

پاکستان تحریک انصاف کے جمعہ کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے اکثر داخلی اور خارجی راستوں، سڑکوں اور شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں سمیت 24 افراد کو ڈی چوک سے گرفتار کرلیا گیا۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو احتجاج میں شرکت سے روکنے کے لیے اسلام آباد کے ڈی چوک پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، پولیس نے مجموعی طور پر 24 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمی خان بھی شامل ہیں۔دونوں بہنوں کو گرفتاری کے بعد تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کردیا گیا ہے۔ ڈی چوک سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں کی گرفتاری پر مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ  ن لیگی مافیا خواتین کے خلاف بھی اوچھے ہتھکنڈے استعمال  کررہی ہے۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کے لیے ن لیگ نے تمام حدیں پار کردیں،  ن لیگی مافیا خواتین کے خلاف بھی او چھے ہتھکنڈے استعمال  کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  خواتین کارکنان کی گرفتاریاں انتہائی احمقانہ اقدام ہے، اندازہ نہیں تھا کہ وفاقی و پنجاب حکومت اس قدر شرمناک حد تک گر سکتی ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ  ن لیگ کے ناجائز اقتدار کا خاتمہ ناگزیر ہے،  مریم نواز اور شہباز شریف کو قوم چھپنے کی جگہ بھی نہیں دے گی۔۔

 

پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال کے باعث دارالحکومت اسلام آباد میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے اور موبائل فون سروسز معطل ہے۔احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی کو ٹیکسلا کے مقام سے کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے، فیض آباد، سیکٹر آئی ایٹ، آئی جے پی ڈبل روڈ، مارگلہ روڈبھی کنٹینرز لگا کر بند کر دی گئی ہے، سنگجانی فیض آباد، سیکٹر جی الیون چوک، گولڑہ موڑ فلائی اوور اور انڈر پاس پر بھی کنٹینرز پہنچا دیے گئے ۔پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے سرائے عالمگیر سے جہلم، گجرات سے وزیرآباد کو ملانے والے 4 پل ٹریفک کیلئے بند کردیئے گئے ہیں، لاہور، منڈی بہاوالدین، کھاریاں، گوجرنوالہ سے اسلام آباد اور راولپنڈی کو جانے والے چھوٹے بڑے راستے بھی بند ہیں۔ منڈی بہاوالدین میں بھی احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ متحرک نظر آرہی ہے اور کنٹینرز لگا کر راستے مکمل طور پر بند کردیئے گئے ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، جی ٹی روڈ دریائے جہلم اور دریائے چناب پر زمینی راستوں کو ملانے والے پل کو بھی بندکردیا گیا ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، شہری کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ نہ بنیں، پولیس عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ہروقت مصروف عمل ہے، امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سفر کرتے ہوئے راستوں کی بندش کی پیش نظر ٹریفک ایڈوائزری کو مدنظر رکھیں، ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال جاننے کے لیے اسلام آباد پولیس ایف ایم 92.4 اور پکار 15 سے رہنمائی لی جاسکتی ہے۔ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد تمام سیاسی اجتماعات، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، لاہور اور راولپنڈی میں رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں ہیں جبکہ اٹک میں رینجرز کے ساتھ ساتھ ایف سی بھی بلالی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے احکامات جاری کیے گئے ہیں، رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں دفعہ 144 نافذ کی ہے اور پرامن اسمبلی پبلک آرڈر ایکٹ 2024 کے تحت دارالحکومت کے بعض مقامت پر عوامی اجتماعات کے انعقاد پر پابندی عائد ہے۔دوسری جانب فیصل آباد میں 2 اکتوبر کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر 67 پی ٹی آئی کارکنان پر مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، احتجاج کے دوران روڈ بلاک اور توڑ پھوڑ کرنے پر 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔پولیس کی جانب سے کارکنان کے خلاف مقدمات تھانہ کھرڑیانوالہ، جڑانوالہ، سول لائن، بٹالہ کالونی اور ڈی ٹائپ میں درج کیے گئے ہیں۔

اشتہار
Back to top button