
لانس نائیک محمد محفوظ شہید (نشانِ حیدر) کا 54واں یومِ شہادت
نشانِ حیدر حاصل کرنے والے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی 54 واں یومِ شہادت آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔1971 کی جنگ کے دوران لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی یونٹ، 15 پنجاب رجمنٹ، واہگہ۔اٹاری سیکٹر میں تعینات تھی، جہاں انہوں نے مشہور پل کنجری آپریشن میں حصہ لیا اور علاقے پر قبضہ حاصل کیا۔
معرکے کے دوران ان کی مشین گن تباہ ہو گئی، تاہم محمد محفوظ شہید نے دشمن کے بنکر کی جانب پیش قدمی جاری رکھی اور بنکر میں چھلانگ لگا دی۔ انہوں نے دشمن کے ایک فوجی کو گردن سے پکڑ کر ہلاک کیا۔ اس دوران دشمن کے سنگینوں کے وار سے شدید زخمی ہو کر وہ 17 اور 18 دسمبر 1971 کی درمیانی شب جامِ شہادت نوش کر گئے۔
دشمن کمانڈر نے خود ان کی بہادری کی تعریف کی اور ان کا جسدِ خاکی پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر حوالے کیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف اور چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے لانس نائیک محمد محفوظ شہید (نشانِ حیدر) کی یومِ شہادت پر ان کی لازوال قربانی اور شجاعت کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
اپنے پیغامات میں عسکری قیادت نے کہا کہ لانس نائیک محمد محفوظ شہید جرات، قربانی اور وطن سے بے مثال وفاداری کی روشن علامت ہیں۔
یومِ شہادت کے موقع پر کہوٹہ کے علاقے محفوظ آباد میں دعائیہ تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر میجر جنرل عاکف اقبال نے شہید کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔













