بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

وزیرِ خزانہ کا ڈھانچہ جاتی اصلاحات جاری رکھنے کا عزم

وزیرِ خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام سے پائیدار ترقی کی جانب بڑھنے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے عمل کو مسلسل جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔

وہ دوحہ فورم کے تیئیس ویں ایڈیشن میں منعقدہ سیشن ’’گلوبل ٹریڈ ٹینشنز: اکنامک امپیکٹ اینڈ پالیسی ریسپانسز اِن مینا‘‘ سے خطاب کر رہے تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے، سرکاری اداروں کی بہتری اور نجی شعبے کی ترقی کے لیے مستقل اور مضبوط اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

قطر کے وزیرِ خزانہ علی بن احمد الکواری نے اس موقع پر پاکستان اور قطر کے درمیان مضبوط اور فروغ پاتی شراکت داری کا ذکر کیا، خصوصاً ایل این جی کی فراہمی اور پاکستان سے زرعی و ٹیکسٹائل مصنوعات کی درآمدات کے حوالے سے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ قطر پاکستان کے ساتھ مصنوعی ذہانت کی حکمتِ عملی اور صلاحیت سازی کے شعبے میں تعاون کا خواہاں ہے۔

آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر بو لی نے پاکستان کی اصلاحاتی پیش رفت اور لچک پیدا کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسے درست سمت میں آگے بڑھنے کی بہترین مثال قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ سات ارب ڈالر کے استحکام پروگرام کے علاوہ آئی ایم ایف پاکستان کو مزاحمت اور پائیداری کے لیے ایک ارب تیس کروڑ ڈالر بھی فراہم کر رہا ہے، جس کا مقصد مالیاتی، معاشی اور ماحولیاتی لچک کو مضبوط بنانا ہے۔ ان کے مطابق یہ پروگرام پاکستان کو گرین بجٹنگ، مالیاتی ضابطہ کاری میں موسمیاتی خطرات کے تجزیے کے انضمام، موسمیاتی ڈیٹا کے بہتر انکشاف اور پائیدار انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی میں مدد دے گا۔

مباحثے کے دوران پاکستان کے امریکہ اور چین کے ساتھ بدلتے ہوئے تعلقات پر بھی گفتگو ہوئی۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو تکمیلی سمجھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا ہے، جو اب حکومت سے حکومت کی سطح کے بجائے کاروبار سے کاروبار کے تعاون پر مبنی ہوگا، جبکہ امریکہ کے ساتھ معدنیات، مائننگ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھ رہا ہے۔

اشتہار
Back to top button