بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

وزیرِ اعظم کا پاکستان کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے عزم کا اظہار

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آذربائیجان میں منعقدہ وکٹری ڈے پریڈ میں پاکستان اور ترکی کی مشترکہ شرکت ان دیرینہ دوستانہ تعلقات کی علامت ہے جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

وہ ہفتے کے روز باکو میں کاراباخ جنگ کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر وکٹری ڈے پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان، آذربائیجان اور ترکی تین بھائی ہیں جن کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں ممالک اس تاریخی موقع پر شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اپنی افواج کو ایک ساتھ مارچ کرتے دیکھ کر فخر محسوس کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے اس سال 14 اگست کو پاکستان کے یومِ آزادی کی تقریب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر ترکی اور آذربائیجان کے دستوں نے پاکستان کی مسلح افواج کے ہمراہ مارچ کیا، جو ہمارے باہمی تعلقات کی ایک شاندار مثال ہے۔

انہوں نے علامہ اقبال کا کلام پڑھتے ہوئے آذربائیجان کی افواج کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے صدر الہام علیف کی قیادت میں کاراباخ کی آزادی کے لیے تاریخ ساز جدوجہد کی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان نے کاراباخ کی جنگ کے دوران اپنے آذربائیجانی بھائیوں کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہو کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور یہ حمایت آئندہ بھی جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی کاراباخ میں شاندار فتح دنیا بھر کے ان مظلوم اقوام کے لیے امید کا پیغام ہے جو ظلم و جبر کے خلاف برسرِ پیکار ہیں، بالخصوص غزہ کے بہادر عوام اور بھارتی غیر قانونی قبضے میں جموں و کشمیر کے عوام کے لیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس سال دنیا نے دیکھا کہ کس طرح آذربائیجان اور ترکی کے عوام اور قیادت نے مئی میں بھارت کے ساتھ چار روزہ جنگ کے دوران پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جرات مند قیادت میں پاکستان کی پیشہ ورانہ افواج نے دشمن کو مؤثر اور ٹھوس جواب دے کر حیران کر دیا۔

وزیرِ اعظم نے بتایا کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ایئر چیف مارشل ظہیر بابر سدھو کی قیادت میں دشمن کے سات جدید طیارے برق رفتاری سے مار گرائے اور مادرِ وطن کا بھرپور دفاع کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، مگر کوئی بھی ملک پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو چیلنج نہیں کر سکتا۔

شہباز شریف نے صدر الہام علیف کے عوامی فلاح اور ترقی کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ کاراباخ خصوصاً شہر شوشہ میں تعمیرِ نو کی رفتار حیرت انگیز ہے جو اس خطے کا نیا نگینہ بن چکا ہے۔

انہوں نے آذربائیجان کے ان شہیدوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنی جانیں قربان کر کے تاریخ میں امر مثال قائم کی۔

وزیرِ اعظم نے صدر الہام علیف کی بصیرت افروز قیادت کو سراہا جنہوں نے کاراباخ میں عظیم کامیابی حاصل کرنے کے بعد آرمینیا کے ساتھ باوقار امن معاہدہ طے کیا۔

انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کو بھی سراہا جن کی قیادت میں امن کی یہ کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوئیں اور جنہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان فائر بندی میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ امن کے مشترکہ عزم کا امتحان افغانستان کے معاملے میں بھی ہوا، جہاں ترکی اور قطر نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں قابلِ قدر کردار ادا کیا۔

انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ترکی کو ترقی، استحکام اور جدیدیت کی ایک مثالی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے۔

تقریب کے آغاز میں پاکستان، آذربائیجان اور ترکی کے قومی ترانے بجائے گئے اور کاراباخ جنگ کے شہدا کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ پریڈ میں پاکستان اور ترکی کی مسلح افواج کے دستوں نے آذربائیجانی افواج کے ہمراہ مارچ کیا جبکہ جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے شاندار فضائی مظاہرہ پیش کیا۔

اشتہار
Back to top button