
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی پر کام جاری
قومی اسمبلی کو آج آگاہ کیا گیا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش تجارت، سیاحت اور طبی سفر کے فروغ کے لیے براہ راست پروازوں کی جلد بحالی پر کام کر رہے ہیں۔وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ بنگلہ دیش نے دو پاکستانی ایئرلائنز “فلائی جناح” اور “ایئر سیال” کو دونوں ممالک کے درمیان پروازیں چلانے کی اجازت دے دی ہے۔
انہوں نے ایوان کو مزید بتایا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور سیاسی و اقتصادی روابط کے فروغ کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ حالیہ عرصے میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطے بھی بحال ہوئے ہیں۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو لاکھ میٹرک ٹن چاول کی برآمد کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو چکے ہیں، جن میں سے پچاس ہزار میٹرک ٹن چاول پہلے ہی فراہم کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش نے پاکستانی سرمایہ کاروں کے لیے بزنس ویزا کے حصول کا طریقہ کار بھی آسان بنا دیا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر صارفین کو آر ایل این جی کے نئے کنکشن فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ آر ایل این جی کی قیمت سوئی گیس سے زیادہ، تاہم ایل این جی سے کم ہوگی۔انسانی حقوق کے بارے میں پارلیمانی سیکریٹری صبا صادق نے ایوان کو آگاہ کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بشمول تشدد کے واقعات سے متعلق مفت قانونی رہنمائی اور معاونت کے لیے ٹول فری ہیلپ لائن 1099 چوبیس گھنٹے فعال ہے۔
مواصلات کے بارے میں پارلیمانی سیکریٹری گل اصغر خان نے بتایا کہ چھ لین سیالکوٹ-کھاریاں موٹروے پر کام جاری ہے اور یہ منصوبہ 2028 میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔ایوان میں آج “نیٹنگ آف فنانشل ارینجمنٹس بل 2025” اور “پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2025” پیش کیے گئے۔قومی اسمبلی کا اجلاس اب پیر کو شام ساڑھے چار بجے دوبارہ منعقد ہوگا۔













