
بلیو اکانومی پاکستان کے لیے گیم چینجر بنے گی: اورنگزیب
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یقین ظاہر کیا ہے کہ بلبو اکانومی پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔
انہوں نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقدہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) میں زوم کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلو اکانومی میں موجود صلاحیتیں مجموعی معیشت کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی سمندری غذاؤں کی برآمدات تقریباً پانچ سو ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں اور اگلے تین سے چار سال میں اس رقم کو دو ارب ڈالر تک لے جانا ایک قابل حصول ہدف ہے۔
انہوں نے وزارت بحری امور کے ہدف کا ذکر کیا کہ 2047 تک بلو اکانومی کو ایک سو ارب ڈالر تک بڑھایا جائے، جسے وہ بلند لیکن قابل حصول قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس وژن کو ایک مضبوط اور واضح روڈ میپ کے ذریعے سہارا دیا گیا ہے، جس میں کلیدی حکمت عملیاں ماہی گیری اور آبی زراعت میں معیار کو بلند کرنے پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ویلیو ایڈڈ پروسیسنگ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا، کولڈ چین لاجسٹکس کو جدید بنانا اور اعلیٰ معیار کے ہائی جین کے اصول نافذ کرنا شامل ہے تاکہ اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
محمد اورنگزیب نے پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام میں حاصل شدہ اہم پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرنسی کا ایکسچینج ریٹ مستحکم ہے اور غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر تقریباً دو اور نصف ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح یک رقمی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ساختی اصلاحات کے علاوہ، آنے والے مہینوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کے بہتر بہاؤ ہمیں پائیدار ترقی کے راستے کی طرف گامزن کرنے میں مدد کریں گے۔











