
عالمی اداروں نے پاکستان کی معاشی بہتری کو تسلیم کیا ہے: محمد اورنگزیب
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ مختلف شعبوں میں کی جانے والی ساختی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں جن سے معیشت میں استحکام پیدا ہوا ہے اور پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔
اسلام آباد میں اقتصادی ٹیم کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معاشی پیشرفت کو عالمی مالیاتی اداروں اور کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تین بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے حالیہ اپ گریڈ اور آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔
محمد اورنگزیب نے مہنگائی اور پالیسی ریٹ میں کمی کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام کو حکومت کی کامیاب اقتصادی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔
وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے پاور ڈویژن میں جاری اصلاحات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ اٹھارہ ماہ میں بجلی کے نرخ دس روپے پچاس پیسے فی یونٹ کم کیے گئے ہیں جبکہ صنعتی صارفین کے لیے یہ کمی سولہ روپے فی یونٹ تک رہی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ سال جنوری یا فروری میں کمپیٹیٹیو ٹریڈنگ بائی لیٹرل کنٹریکٹ مارکیٹ (سی ٹی بی سی ایم) کا آغاز کرنے جا رہی ہے تاکہ بجلی کی خرید و فروخت کے نظام کو آزاد اور شفاف بنایا جا سکے۔ یہ پاور سیکٹر کی سب سے بڑی اصلاح قرار دی جا رہی ہے جس سے حکومت بجلی خریدنے کے کاروبار سے نکل آئے گی اور صارفین کو بہتر نرخوں پر بجلی میسر آئے گی۔
سردار اویس لغاری نے کہا کہ حکومت نے گردشی قرضے میں نمایاں کمی کی ہے اور چھ سال کے دوران ایک ہزار دو سو ارب روپے کے گردشی قرضے کو ختم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے جس سے صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔
وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ڈیجیٹل بینکنگ اور ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کی ترویج سے ملک کے ٹیکس نظام میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سرکاری اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن جاری ہے تاکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جا سکے۔ اس وقت چار سو پچاس ملین یوٹیلیٹی بلز پر کیو آر کوڈز شامل کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو آسان ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کے لیے ایک کروڑ ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں جن میں سے آٹھ ملین فعال ہیں اور باقاعدہ ڈیجیٹل لین دین میں مصروف ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سٹی اسلام آباد ایپ کے ذریعے رواں سال شہریوں نے ایک ارب روپے کے گاڑیوں کے ٹیکس جمع کرائے ہیں۔
نجکاری کے مشیر محمد علی نے بتایا کہ مختلف سرکاری اداروں کی نجکاری میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری مکمل ہو چکی ہے جبکہ حکومت کا ہدف ہے کہ سال کے اختتام تک پی آئی اے کی نجکاری بھی مکمل کر لی جائے۔ اس ضمن میں پاکستان کے کئی بڑے سرمایہ کار گروپس دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں ایک اعشاریہ انچاس فیصد اضافہ ہوا ہے جو پالیسی اقدامات اور اصلاحات کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف آئندہ تین سے چار سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو اٹھارہ فیصد تک لے جانا ہے جس میں وفاق کا حصہ پندرہ فیصد اور صوبوں کا تین فیصد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال ٹیکس فائلرز کی تعداد میں اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا ہے جو ٹیکس اصلاحات پر عوام کے بڑھتے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔













