
قومی
سلامتی کونسل، پاکستان نے فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر مظالم کو اجاگر کردیا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے دنیا کی توجہ غیر قانونی بھارتی قبضے میں جموں و کشمیر اور فلسطین کی خواتین کی مشکلات کی جانب مبذول کرائی۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خواتین، امن اور سلامتی کے موضوع پر ہونے والی کھلی بحث میں، پاکستان کے مشن کی کونسلر سائمہ سلیم نے افسوس کا اظہار کیا کہ سیکرٹری جنرل کی رپورٹ میں ایک بار پھر کشمیری خواتین کی مشکلات کا ذکر نہیں کیا گیا، جو دہائیوں سے بھارتی قبضے کے دوران جنسی تشدد کا شکار ہو رہی ہیں، جسے جنگ کا ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔بھارتی مندوب کے ردعمل پر پاکستانی نمائندہ سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ ہندوستان میں ہندو توا نظریہ ریاستی پالیسی بن چکا ہے۔ مسلمان، عیسائی، دلت اور دیگر اقلیتوں کو بلا روک ٹوک ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔