
پاکستانی فلم "موکلانی – دی لاسٹ موہاناز” کو جیکسن وائلڈ میڈیا ایوارڈ سے نوازا گیا
پاکستانی فلم "موکلانی – دی لاسٹ موہاناز” نے بین الاقوامی سطح پر ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا ہے، جب اسے عالمی شہرت یافتہ جیکسن وائلڈ میڈیا ایوارڈ سے نوازا گیا — جسے قدرتی فلموں کے شعبے میں "نیچر کا آسکر” بھی کہا جاتا ہے۔یہ فلم پاکستان کے صوبہ سندھ میں واقع مشہور منچھر جھیل کے کنارے بسنے والی موہانا برادری کی زندگی، جدوجہد اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر مبنی ہے۔فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح صدیوں پر محیط ایک ثقافت ماحولیاتی بحران کی زد میں آ کر اپنے وجود کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔
فلم کے ہدایتکار اور پروڈیوسر جواد شریف ہیں، جنہوں نے اس نایاب موضوع کو نہایت حساسیت اور فنی مہارت سے پیش کیا۔
"موکلانی” کو اس مقابلے میں پانچ سو سے زائد فلموں کے درمیان سے منتخب کیا گیا، جو کہ اس سال ایوارڈ کے لیے موصول ہونے والی ریکارڈ تعداد ہے۔یہ اعزاز نہ صرف پاکستانی فلمی صنعت کے لیے ایک بڑا سنگِ میل ہے بلکہ پاکستان میں بدلتے موسمی حالات اور ان کے انسانی و ثقافتی اثرات کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے میں بھی ایک اہم قدم ہے۔