بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پنجاب دیگر صوبوں کے ساتھ فلاحی منصوبوں میں تعاون کے لیے تیار ہے: وزیراعلیٰ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے دیگر صوبوں سے بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے سیف سٹی پراجیکٹ میں پنجاب کی معاونت طلب کی ہے، جبکہ خیبرپختونخوا نے ون فائیو ایمرجنسی ہیلپ لائن سسٹم میں پنجاب کے تجربات سے فائدہ اٹھایا ہے۔وفد نے عوامی فلاح کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کے اقدامات کو سراہا اور ان کی قیادت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تعریف کی۔

علاوہ ازیں، وزیراعلیٰ مریم نواز نے لاہور میں مزید 40 گرین الیکٹرک بسوں کا افتتاح بھی کیا۔ صوبائی دارالحکومت میں الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پہلی میٹروبس، اورنج ٹرین اور الیکٹرک بس لاہور میں بنی، لاہور کو مزید 40بسوں کا تحفہ دینے آئی ہوں۔

اُنہوں نے کہا کہ دسمبر میں مجموعی طور پر 70 الیکٹرک بسیں لاہور پہنچ جائیں گی، عوام کو بہترین سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے،لوگ لاہور آکر کہتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے ہم دوسرے ملک آگئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کونے کونے میں الیکٹرک بس سروس شروع کر رہے ہیں، میانوالی کا ایک شخص اقتدار کے اعلیٰ مقام تک پہنچا، یہ شخص اپنے ہی عوام کو ایک بس سروس تک نہ دے سکا، میانوالی کے لوگ خوشی سے دیکھتے ہیں کہ مریم نواز کی بس آگئی۔

مریم نواز نے کہا کہ عوام کو جدید ٹرانسپورٹ دی، اے سی لگوائے اور وائی فائی کی سہولت فراہم کی، خصوصی افراد کو وہیل چیئر کی سہولت بھی دی جارہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ہزاروں دیہات کو مثالی بنانے جارہے ہیں، شیخوپورہ ، قصور، فیصل آباد میں فراہم کردہ بسوں کی تعداد500 بنتی ہیں ، میں نہیں چاہتی کہ کہا جائے کہ مریم نواز صرف لاہور کو ترقی دے رہے ہیں، پورے پنجاب کی ترقی میرا اولین مشن ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ 175 لوگوں کو سانپ نے کاٹا، ہم صورتحال کیلئے تیار تھے، بروقت علاج کرکے تمام جانیں بچائیں،اقلیتی برادری کو مالی مدد کیلئے مینارٹی کارڈ دے رہے ہیں،حکومت پنجاب نے ساڑھے 11لاکھ سیلاب متاثرین کا مفت علاج کیا۔

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان خواتین کے سر کا دوپٹہ، مردوں کے سر کی پگڑی ہے، آفت آئی تو پنجاب کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا،پنجاب میں تاریخ کا بدترین سیلاب آیا، سندھی ، بلوچی یا خیبرپختونخوا کے عوام ہوں ، وہ بھی میرے عوام ہیں، میرے بہن بھائی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سب سے ہم پاکستانی پھر سندھی ، بلوچی ، پنجابی اور پٹھان ہیں، خیبرپختونخوا میں کلاڈ برسٹ ہواتو علی امین گنڈا پور کو فون کرکے پوچھا کس چیز کی ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب کے خلاف کوئی بولے گا تو اُس کو جواب دوں گی، پنجاب میں آفت آئی تو ایک صوبے کے لوگوں نے غلط تنقید کی ، آصف علی زرداری میرے محترم ، بلاول میرے چھوٹے بھائی ہیں ، لیکن مجھے بہت دُکھ ہوا۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ جب میں پانی کی بات کرتی ہوں تو جاتی امرا کی نہیں ، پورے پنجاب کے سیلاب کی بات کرتی ہوں، کہتے ہیں مریم نواز معافی مانگے، مریم نواز کیوں معافی مانگے، معافی آپ کے ترجمانوں کو مانگنی چاہیے۔

اشتہار
Back to top button