
وزیراعظم شہباز شریف کی چینی ہم منصب سے ملاقات، شراکت داری کو مضبوط بنانے کا عزم
پاکستان اور چین نے اپنے آہنی پوش، ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔یہ تصدیق جمعرات کو بیجنگ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے درمیان ملاقات کے دوران سامنے آئی۔اپنی گرمجوشی اور دوستانہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت پر چینی قیادت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔صدر شی جن پنگ کی دور اندیش قیادت میں چین کی متاثر کن تبدیلی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کی کامیابیوں کی تقلید اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک مضبوط اور قریبی پاک چین برادری کی تعمیر کا خواہاں ہے۔وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ حکومت کی انتھک اصلاحاتی کوششوں کے امید افزا نتائج برآمد ہو رہے ہیں جو کہ چین کی مضبوط حمایت سے ممکن ہوئی ہے۔انہوں نے جلد ہی چینی کیپٹل مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کی فراہمی کے پاکستان کے ارادے کا بھی اظہار کیا۔اقتصادی محاذ پر، شہباز شریف نے گزشتہ دہائی میں پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں صدر شی کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا ایک اہم منصوبہ، چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے اہم کردار کو اجاگر کیا، اور ML-I، KKH کو دوبارہ ترتیب دینے اور G کے پورٹلائزیشن کو جلد از جلد نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں فریقوں نے اپ گریڈ شدہ CPEC 2.0 کے اگلے مرحلے پر اس کے پانچ نئے کوریڈورز کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا
۔B2B تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے چینی وزیر اعظم کو گزشتہ روز ہونے والی B2B سرمایہ کاری کانفرنس کے بارے میں بریفنگ دی، جس میں 300 سے زائد پاکستانی اور 500 چینی کمپنیاں شریک تھیں۔ انہوں نے زراعت، کانوں اور معدنیات، ٹیکسٹائل، صنعتی شعبے اور آئی ٹی کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی تعاون کے لیے ترجیحی شعبوں کے طور پر شناخت کیا۔شہباز شریف نے صدر شی جن پنگ کے عالمی گورننس انیشی ایٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو سمیت کثیرالجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے صدر شی جن پنگ کے تاریخی اقدامات کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔دونوں ممالک اگلے سال پاک چین سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔دونوں رہنماؤں نے CPEC 2.0، سائنس و ٹیکنالوجی، آئی ٹی، میڈیا، زراعت وغیرہ کی ترقی میں تعاون کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں اور دستخطوں اور اعلان کردہ معاہدوں کے اشتراک کی تقریب میں بھی شرکت کی۔