بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

وزیر اعظم کی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے غیر متزلزل عزم کی یقین دہانی

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے زور دیا ہے کہ قدرتی آفات کے دوران ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے دریا کے کناروں پر کسی قسم کی غیر قانونی تعمیرات یا تجاوزات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔وہ آج (بدھ) سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے دورے کے موقع پر بونیر میں سیلاب سے متاثرہ افراد میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دریا کے کناروں اور ندی نالوں پر غیر قانونی تجاوزات کے حوالے سے جامع پالیسی وضع کرنے کے لیے جلد صوبائی وزرائے اعلیٰ کا اجلاس بلایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ خطرناک مقامات پر غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے بادل پھٹنے جیسی آفات کے دوران انسانی اور مادی نقصان میں اضافہ ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے ٹمبر مافیا اور کان کنی اور کرشنگ کی سرگرمیوں کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی جو خاص طور پر آبی گزرگاہوں میں جانوں کے ضیاع اور نقصانات میں بہت زیادہ حصہ ڈالتی ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ پاکستان کو ایک سخت ریاست کے طور پر کام کرنا چاہیے جہاں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں اور نادہندگان کے خلاف بلا تفریق ضروری کارروائیاں کی جائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ وفاقی حکام کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کسی بھی صوبے میں تباہ شدہ سڑکوں اور مواصلاتی ڈھانچے کی مرمت کے دوران دائرہ اختیار کی رکاوٹوں کو نظر انداز کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی بحالی کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کو اس نازک گھڑی میں زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنے کے لیے وفاقی حکومت اور پاک فوج کے غیر متزلزل عزم کی یقین دہانی کرائی۔مسلح افواج اور سول انتظامیہ کی انتھک لگن کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ آبادی کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا اور انہیں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحالی کی کوششوں کو تیز کرنے اور متاثرہ علاقوں میں حالات معمول پر لانے کے لیے ہر دستیاب قومی وسائل کو متحرک کیا جائے گا۔وزیراعظم نے سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کئے۔

دورے کے دوران وفاقی وزراء اور چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔وزیراعظم نے بونیر اور شانگلہ کے متاثرہ علاقوں میں سیلاب کی صورتحال اور نقصانات کا فضائی جائزہ لیا۔وزیراعظم اور آرمی چیف کو خیبرپختونخوا میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر جامع بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف نے امدادی سرگرمیوں میں شامل فوجیوں، پولیس اور سول انتظامیہ کے اہلکاروں سے بات چیت کی اور سیلاب اور طوفانی بارشوں کے متاثرین کی مدد کے لیے ان کے بے لوث عزم کو سراہا۔

انہوں نے زمینی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اس ذمہ داری کو پوری لگن کے ساتھ ادا کریں اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کو دور کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔آرمی چیف نے اس بات پر زور دیا کہ ساتھی شہریوں کی حفاظت اور ریلیف اولین ترجیح ہے۔

قبل ازیں اس سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔وزیراعظم کا استقبال فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کیا۔

اشتہار
Back to top button