
وزیراعظم نے سالانہ مون سون شجرکاری مہم کا آغاز کردیا
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ شجرکاری اہم قومی، ماحولیاتی اور موسمیاتی فریضہ ہے، تمام شہریوں میں اس کا احساس ذمہ داری پیدا کرنا نا گزیر ہے۔وزیراعظم نے آج ( منگل) سالانہ مون سون شجرکاری مہم کے آغاز پر افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ شجرکاری مہم محض علامتی کاروائی نہ ہو اس پہ مؤثر عملدرآمد ہو۔انہوں نے کہا کہ شجر کاری آنے والی نسلوں کے لیۓ صحت مند، قدرتی ماحول کے تحفظ اور موسمیاتی تغیر سے ہونے والی تباہ کاریوں سے بچاؤ کے لیے اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت شجرکاری مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ تمام صوبائی حکومتیں، سماجی و مذہبی رہنما اور تمام طبقات و شعبہ زندگی بالخصوص طلباء مربوط طریقے سے شجر کاری مہم میں اپنا تعمیری کردار ادا کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ شجر کاری مہم میں لگائے گئے پودوں کی افزائش اور شرح نمو کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نگرانی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ شجرکاری انسانی زندگی پر مثبت اثرات اور بیش بہا قیمتی قدرتی وسائل، حیوانات و نباتات کے تحفظ اور افزائش میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔محمدشہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری اور جنگلات کے تناسب میں اضافہ مربوط اور جامع حکمت عملی کے تحت ممکن ہے۔ وزیراعظم نے آزار کشمیر، گلگت بلتستان میں موسمی اور سیلابی تباہ کاریوں کے ازالہ کے لیۓ شجرکاری پر خصوصی توجہ دینے کی خصوصی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے، وزارت موسمیاتی تبدیلی عالمی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کی مکمل تیاری کرے۔اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ شجر کاری مہم میں اگلے تین ماہ اگست تا اکتوبر کے دوران پاکستان کے طول و عرض میں 41 ملین نئے پودے لگائے جائیں گے۔