
بھارتی آرمی چیف کا پاکستانی طیارے مارنے کا مضحکہ خیز دعویٰ
بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے جنگ کے 3 ماہ بعد مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے جھڑپوں کے دوران 5 پاکستانی لڑاکا طیارے اور ایک فوجی طیارہ مار گرایا تھا، یہ بیان بھارت کی طرف سے ہمسایہ ملک کے ساتھ کئی دہائیوں میں بدترین فوجی تنازع کے بعد پہلا ایسا دعویٰ ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے جنوبی شہر بنگلورو میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ زیادہ تر پاکستانی طیارے بھارت کے روسی ساختہ ایس-400 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظام سے مار گرائے گئے، انہوں نے دعوے کی تصدیق کے لیے الیکٹرانک ٹریکنگ ڈیٹا کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کم از کم 5 لڑاکا طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق ہے، اور ایک بڑا طیارہ بھی، انہوں نے مزید کہا کہ بڑا طیارہ جو کہ ممکنہ طور پر ایک نگرانی کا طیارہ ہو سکتا ہے، 300 کلومیٹر (186 میل) کے فاصلے پر مار گرایا گیا۔
اے پی سنگھ نے کہا کہ یہ دراصل تاریخ کا سب سے بڑا ریکارڈ شدہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا حملہ ہے، جس پر مجمع نے تالیاں بجائیں، جس میں فضائیہ کے موجودہ افسران، سابق فوجی، اور حکومت و صنعت کے اہلکار شامل تھے۔پاکستان کی فوج نے فوری طور پر اس بیان پر تبصرہ نہیں کیا، سنگھ نے یہ نہیں بتایا کہ کون سے لڑاکا طیارے مار گرائے گئے، لیکن کہا کہ فضائی حملوں نے ایک اور نگرانی کے طیارے اور کچھ ایف-16 طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جو جنوب مشرقی پاکستان کے 2 فضائی اڈوں پر کھڑے تھے۔
اسلام آباد (جس کی فضائیہ بنیادی طور پر چینی ساختہ طیارے اور امریکی ایف-16 استعمال کرتی ہے) نے پہلے ہی اس بات کی تردید کی ہے کہ بھارت نے مئی 7 سے 10 کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں کوئی پاکستانی طیارہ مار گرایا ہو۔
پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جھڑپوں کے دوران 6 بھارتی طیارے مار گرائے تھے، جن میں کم از کم ایک فرانسیسی ساختہ رافیل لڑاکا طیارہ بھی شامل ہے، بھارت نے کچھ نقصانات کا اعتراف کیا، لیکن 6 طیارے کھونے کی تردید کی ہے۔فرانسیسی فضائیہ کے سربراہ جنرل جیروم بیلینگر کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے 3 بھارتی لڑاکا طیاروں (بشمول ایک رافیل) کے نقصان کے شواہد دیکھے ہیں، بھارتی فضائیہ نے ان دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔