
بلوچستان میں متاثرینِ سیلاب کے لیے 5000 مکانات کی تعمیر مکمل
حکومتِ پاکستان نے بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے 5000 مکانات کی تعمیر مکمل کر لی ہے، جبکہ مزید 27000 مکانات پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔
یہ پیش رفت وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے تحت جاری “بلوچستان ہاؤسنگ ریکنسٹرکشن پروگرام” کا حصہ ہے، جو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ طبقات کو محفوظ، پائیدار اور باوقار رہائش کی فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے۔
سیلاب زدہ علاقوں میں گھروں کی تعمیرِ نو، بنیادی سہولیات کی فراہمی، اور مقامی مزدور قوت کی شمولیت اس منصوبے کی نمایاں خصوصیات ہیں، جو نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو چھت فراہم کر رہی ہیں بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہی ہیں۔ یہ منصوبہ محض ریلیف کا ذریعہ نہیں بلکہ پائیدار ترقی کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔
بلوچستان ہاؤسنگ ریکنسٹرکشن یونٹ، جو اس منصوبے کا نگران ادارہ ہے، نے مقامی کمیونٹیز کے ساتھ مشاورت، شفاف عمل اور جدید تعمیراتی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بڑے پیمانے کی مداخلت کو ممکن بنایا ہے۔
یونٹ کی کوششوں کی بدولت متاثرہ علاقوں میں نہ صرف مکانات تعمیر ہو رہے ہیں بلکہ ریاستی اداروں پر عوامی اعتماد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
وزارتِ منصوبہ بندی کے ترجمان کے مطابق، “یہ منصوبہ وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی ہدایت پر شروع کیا گیا، جنہوں نے بحالی کے عمل کو انسانی وقار، شفافیت اور پائیداری کے اصولوں سے جوڑنے پر زور دیا ہے۔”حکومتِ پاکستان کی یہ کوشش اس بات کا ثبوت ہے کہ قدرتی آفات کے بعد بحالی محض عارضی امداد تک محدود نہیں ہونی چاہیے بلکہ متاثرہ علاقوں میں ترقی، روزگار اور امید کے نئے در وا کرنے چاہیے۔