
دنیا بھر میں انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن، پاکستان کا انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے عزم کا اعادہ
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد انسانی اسمگلنگ کے شکار افراد کی حالت زار کو اجاگر کرنا اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ہر سال 30 جولائی کو منایا جانے والا یہ دن دنیا بھر میں انسانی سمگلنگ کے خلاف شعور اجاگر کرنے اور اس مجرمانہ سرگرمی کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوششوں کو فروغ دینے کی غرض سے منایا جاتا ہے۔ رواں سال کی مہم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فوجداری انصاف کے نظام کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا گیا ہے، تاکہ منظم اسمگلنگ نیٹ ورکس کا قلع قمع کیا جا سکے اور متاثرہ افراد کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس موقع پر اپنے پیغام میں عالمی سطح پر انسانی اسمگلنگ کے خلاف موثر کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں پاکستانی تارکین وطن کی غیر قانونی بیرونِ ملک روانگی کے دوران کشتیوں کے حادثات نے انسانی اسمگلنگ کے خطرناک پہلوؤں کو مزید بے نقاب کیا ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے انسانی اسمگلنگ اور اس سے جڑے افسوسناک واقعات کی روک تھام کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان "بڈاپیسٹ پراسیس”، "سلک روڈ کنٹریز” اور "بالی پراسیس” جیسے بین الاقوامی فورمز میں فعال شرکت کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کوششوں کو مضبوط بنا رہا ہے، تاکہ معاشی طور پر کمزور طبقوں کو اس جرم کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے۔وزیراعظم نے زور دیا کہ اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے مسلسل نگرانی، علاقائی تعاون، اور عوامی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ انسانی اسمگلنگ کی جڑوں کو ختم کیا جا سکے اور متاثرہ افراد کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔