
پاکستان اور روس قدرتی اتحادی ہیں: روسی نائب وزیر اعظم
روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک نے پاکستان اور روس کو قدرتی اتحادی قرار دیا ہے۔ماسکو میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کی قیادت میں اعلیٰ اختیاراتی وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن خطے میں معیشت اور توانائی کی ترقی اور ترقی میں پاکستان کو ایک اہم شراکت دار سمجھتے ہیں۔الیکسی اوورچک نے اس بات پر زور دیا کہ صدر پیوٹن تمام اہم شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے حق میں ہیں۔
روسی نائب وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ صدر پیوٹن اس سال اگست کے آخر میں چین کے شہر تیانجن میں ہونے والی ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بے حد منتظر ہیں۔روسی نائب وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان رابطے کے اہم منصوبوں کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، جیسا کہ ازبکستان، پاکستان اور روس کے درمیان ریلوے رابطے اور اگست 2025 میں پاکستان اور روس کے درمیان پائلٹ کارگو ٹرین کا آغاز۔
طارق فاطمی نے اپنے تبصروں میں اس بات پر زور دیا کہ قیادت کی سطح پر خیر سگالی دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مثبت رفتار کو یقینی بنا رہی ہے۔طارق فاطمی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان روسی فیڈریشن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان روس کو بین الاقوامی میدان میں مستحکم کرنے والے عنصر کے طور پر دیکھتا ہے۔ہارون اختر نے بتایا کہ پاکستان کراچی میں نئی اسٹیل ملز پر جاری بات چیت کو بہت اہمیت دیتا ہے۔دونوں فریقین نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل جیسے کہ جنوبی ایشیا، افغانستان اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے ساتھ ساتھ تمام کثیرالجہتی فورمز پر پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تعاون پر بھی بات کی۔