بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ملک بھر میں یوم عاشور کے شبیہ ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر

 نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثاروں کو سلام عقیدت پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں یوم عاشور کے تمام مرکزی جلوس اپنے اپنے شہروں میں اختتام پذیر ہو گئے ہیں۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں ذوالجناح کے جلوسوں اور مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا ہے، جن میں حضرت امام حسینؓ کی قربانیوں کا ذکر اور شہدائے کربلا کی عظمت کو اجاگر کیا جا رہا ہے، عزاداروں کی جانب سے غم حسین میں نوحہ خوانی اور عزاداری کی جا رہی ہے۔

راولپنڈی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین سے بر آمد ہوا، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے علامہ حسین نے تبرکات کی زیارت کے بعد جلوس برآمد کرایا، جو مقررہ راستوں سےہوتا ہوا واپس امام بارگاہ میں اختتام پذیر ہوگیا۔

لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا، جلوس اپنے مقررہ راستوں ہوتا ہوا امام بارگاہ کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا، عزاداروں نے نماز مغربین ادا کی۔

تاریخی نثار حویلی سے نکلنے والے عاشورہ کے جلوس میں شامل عزادار ماتم داری اور نوحہ خوانی سے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے ساتھ شہدا کو پرسہ دے رہے ہیں، شرکا نے امام حسین اور ان کے رفقا کی لازوال قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جس میں عزاداروں کی بڑی تعداد شریک تھی، شرکا نے تبت سینٹر ایم اے جناح روڈ پر نماز ظہرین ادا کی، جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر میں اختتام پذیر ہوگیا۔

ملتان میں استاد اور شاگرد کے قدیمی تعزیوں سمیت 100 سے زائد جلوس برآمد ہوگئے، عزاداروں کی جانب سے غم حسین میں نوحہ خوانی اور عزاداری کی  گئی، جلوس اپنےمقررہ راستوں سےہوتا ہوا اپنی منزل پراختتام پذیر ہوا۔

خیال رہے استاد پیر بخش اور شاگرد مقمع الدین کے تعزیے کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے جن کو یوم عاشور پر پاک گیٹ سے برآمد کیا جاتا ہے، استاد کے تعزیے کا وزن 70 من اور شاگرد کے سات منزلہ تعزیے کا وزن ایک سو بیس من ہے۔

پشاور میں یوم عاشور کا پہلا مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ سید رضوی شاہ سے برآمد ہو کر اپنے روایتی راستوں  پیپل منڈی، قصہ خوانی سے ہوتا ہوا محلہ خداداد پہنچا اور امام بارگاہ آغا مصطفے شاہ پر اختتام پذیر ہوگیا۔

کوئٹہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ روٹ سے ہوتا اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا،اس موقع پر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 7 اضلاع میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔

میرپور آزاد کشمیر میں مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ بیت الحزن سے برآمد ہونے والا جلوس بھی اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا جب کہ  مظفرآباد میں مرکزی امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری سے  برآمد ہونے والا ماتمی جلوس بھی اپنے مقررہ روایتی راستوں پر ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جلوس کی حفاظت کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، حسینی رضا کار بھی سکیورٹی پر مامور تھے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ کے مطابق یوم عاشور پر آج پورے ملک میں 4836 جلوس نکالے جا رہے ہیں جبکہ 5480 مجالس ہوں گی، 1301 علاقے انتہائی حساس قرار دیے گئے تھے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر مملکت طلال چودھری اور سیکرٹری داخلہ خرم آغا مرکزی مانیٹرنگ سیل کے ذریعے لمحہ بہ لمحہ صورتحال مانیٹر کر رہے تھے، اسلام آباد میں قائم مرکزی مانیٹرنگ سیل کا صوبائی حکومتوں کے کنٹرول رومز سے مسلسل رابطہ رہا اور اطلاعات کا تبادلہ ہوتا رہا۔

وزارت داخلہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال سے مسلسل آگاہ کیا گیا، اسلام آباد میں آج 54 مجالس اور 12 جلوس جبکہ پنجاب میں 2502 مجالس اور 3025 جلوس نکالے گئے۔

سندھ میں عزادار 1040 مجالس ، 1039 جلوس اور خیبرپختونخوا میں 735 مجالس و 257 جلوس نکال رہے ہیں، بلوچستان میں 32 مجالس، 24 جلوس، گلگت بلتستان میں 1070 مجالس، 141 جلوس اور آزاد کشمیر میں 47مجالس جبکہ 41 جلوس نکالے  گئے۔

اشتہار
Back to top button