
کراچی میں 5 منزلہ عمارت منہدم،9 افراد جاں بحق
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس ہونے سے 9 افراد جاں بحق ہو گئے، متعدد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ 12 زخمیوں کو ملبے کے نیچے سے نکال لیا گیا ہے۔ریسکیو حکام کے مطابق واقعہ کے فوری بعد ریسکیو ادارے، پولیس اور رینجرز کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں، علاقہ مکینوں کی مدد سے متاثرین کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں 3 خواتین شامل ہیں جنہیں سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، عمارت کے ملبے تلے 25 سے 30 افراد دبے ہو سکتے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔دوسری طرف کراچی پولیس نے گرنے والی عمارت کے مالک کی تلاش شروع کر دی ہے، کراچی کے جناح ہسپتال اور سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے اور ملبے تلے دبے مزید لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے، گرنے والی عمارت سے ملحقہ 2 اور 7 منزلہ عمارتوں کو بھی خالی کروالیا گیا ہے۔حکام نے بتایا کہ متعدد افراد رہائشی عمارت کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، تنگ گلیوں کے باعث ہیوی مشینری کے پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے، علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق عمارت میں کئی خاندان مقیم تھے اور گرنے سے قبل عمارت کی حالت خستہ تھی، شہر کے پرانے علاقے میں اب بھی کئی عمارتیں مخدوش حالت میں موجود ہیں۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ عمارت میں پھنسے تمام لوگوں کو جلد ریسکیو کیا جائے گا۔بعدازاں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو معطل کر دیا گیا۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کراچی میں عمارت گرنے کے افسوسناک سانحے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا، جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی اور بحالی کی دعا کی۔وزیراعظم شہبازشریف نے عمارت گرنے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا آپریشن تیز کرنے اور زخمیوں کو ہرممکن طبی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایسے حادثات سے بچائو کے لیے ترجیحی بنیادوں پر حکمت عملی بنائی جائے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے رہائشی عمارت گرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو فوری، مؤثر اور ہم آہنگ امدادی کارروائی کی ہدایت کر دی۔انہوں نے کہا کہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا کر ملبے تلے پھنسے افراد کو بحفاظت نکالا جائے، زخمیوں کو فوری طبی امداد اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں، کسی قسم کی غفلت یا لاپروائی ناقابلِ برداشت ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، متعلقہ حکام فوری رپورٹ پیش کریں۔مراد علی شاہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے شہر کی بوسیدہ و خستہ حال عمارتوں کی تفصیلات فوری طلب کر لیں اور حکم دیا ہے کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی اور شہریوں کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔