
سابق بھارتی اوپنر وریندر سیواگ نے امپائر روڈی کرٹزن اور ڈیوڈ شیفرڈ کو رشوت دینے کا اعتراف کرلیا
نئی دہلی (سی این پی )سابق بھارتی اوپننگ بلے باز وریندر سہواگ نے امپائرز کو رشوت دینے کا انکشاف کر کے کرکٹ حلقوں میں نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کلپ میں جارحانہ بلے بازی کرنے والے بیٹر وریندر سہواگ نے نہ صرف امپائرز کو دوران میچ رشوت دینے کا اعتراف کیا بلکہ ویڈیو میں اپنے قصے سناتے دکھائی دیے۔
وریندر سہواگ کہتے ہیں ’سابق بھارتی کپتان سچن ٹنڈولکر اور میں ایک ہی کمپنی کے پیڈز پہنتے تھے، جنوبی افریقی امپائر روڈی کرٹزن کو ویسے ہی پیڈز اپنے بیٹے کے لیے بھی چاہیے تھے، امپائر نے مجھ سے پوچھا کہ میں یہ پیڈز کہاں سے خرید سکتا ہوں ؟ جس پر میں نے کہا کہ آپ کو کس لیے چاہیے ؟ روڈی کرٹزن نے بتایا کہ انھیں یہ پیڈز اپنے بیٹےکے لیے چاہیے‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میچ ختم ہوتے ہی میں نے وہ پیڈز اتار کر امپائر روڈی کرٹزن کو گفٹ کر دیئے، جس پر انہوں نے کہا کہ آپ کے پیڈز نہیں چاہیے تو میں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بات نہیں یہ میری طرف سے آپ کے بیٹے کے لیے گفٹ ہیں۔
مزید کہا کہ امپائر نے میرا شکریہ ادا کیا، میں نے امپائر روڈی کرٹزن سے کہا بس مجھے ایک میچ میں آؤٹ نہ دینا، انہوں نے پھر ایک نہیں بلکہ 2 سے 3 میچز میں مجھے آؤٹ نہیں دیا’۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وریندر سہواگ نے امپائر کو اپنے حق میں فیصلے دینے سے متعلق ایک اور واقعہ سناتے ہوئے کہا ’ امپائر ڈیوڈ شیفرڈ زیادہ تر بھارت اور انگلینڈ کے درمیان میچز میں امپائرنگ کرتے تھے’
’ڈیوڈ شیفرڈ امپائرنگ کرنے کے لیے بھارت میں موجود تھے، ایک میچ میں وہ لیگ امپائر کی ذمہ داری نبھا رہے تھے تو میں اسکوائر لیگ پر کھڑا تھا، میں نے ڈیوڈ سے اُن کی طبیعت سے متعلق پوچھا، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹھیک ہیں، جب میں ڈیوڈ سے بھارت کی میزبانی سے متعلق سوال کیا تو اس نے کہا مجھے آئس کریم کھانے کے لیے نہیں مل رہی‘۔
وریندر سہواگ نے بتایا کہ ’میں نے امپائر ڈیوڈ شیفرڈ سے پوچھا کہ ایسا کیوں ہے؟ تو اس نے جواب دیا کہ کیٹرز مجھے آئس کریم نہیں دے رہے، تو پھر میں بریک کے بہانے اندر گیا اور کیٹر ز کے ہیڈ کو بلا کر اُسے کہا کہ امپائر روم میں اگر ونیلا، چاکلیٹ اور اسٹابیری آئسکریم چائے کے وقفے میں نہ ملی تو تمھاری نوکری گئی‘۔
بھارتی بلے باز نے مزید بتایا کہ جب میں چائے کے وقفے کے بعد ڈیوڈ شیفرڈ واپس آیا تو میں نے اُس سے پوچھا کہ آئس کریم کیسی تھی تو اس نے کہا کہ آئس کریم کے بارے میں تمھیں کیسے پتا چلا ؟
سہواگ کے بقول میں نے جواب دیا کہ آئس کریم کا انتظام میں نے ہی کروایا تھا۔ جس پر اس نے شکریہ ادا کرتے ہوئے پوچھا کہ اس کے بدلے میں کیا چاہتے ہو تو میں نے اس سے کہا کہ بس ایک بار مجھے آؤٹ مت دینا۔
خیال رہے کہ وریندر سہواگ نے وائرل ویڈیو میں جن 2 امپائرز پر رشوت کے الزامات عائد کیے ہیں وہ دونوں امپائرز انتقال کر چکے ہیں، امپائر ڈیوڈ شیفرڈ 2009 میں جب کہ روڈی کرٹزن 2022 میں ٹریفک حادثے میں چل بسے تھے۔
یاد رہے کہ ماضی میں بھی وریندر سہواگ امپائرز کو رشوت دینے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔ جس میں وہ بھارت کا دورہ کرنے والے امپائرز کو مفت میں کھانا کھلانے یا پھر انھیں دیگر سہولیات فراہم کرنے کے عوض آؤٹ نہ دینے کا کہتے رہے ہیں۔