
حکومت کا غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ
حکومت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ آج اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی اور سخت ریاستی کمیٹیوں کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت وزیر داخلہ محسن نقوی نے کی۔وزیر نے کہا کہ نادرا آپریشنز میں معاونت کے لیے ایگزٹ پوائنٹس پر لائیو ڈیٹا کی تصدیق کی سہولیات فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام وفاقی اور صوبائی ایجنسیوں اور اداروں کو مل کر "ایک دستاویزی نظام” کو مکمل طور پر نافذ کرنے اور ملک سے غیر قانونی سپیکٹرم کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔بھکاری مافیا کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیتے ہوئے محسن نقوی نے بھیک مانگنے کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
بجلی چوری کے خلاف کارروائی کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے وزارت توانائی اور صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون سے 142 ارب روپے کی وصولی ہوئی ہے۔
اجلاس میں انسداد تجاوزات آپریشنز اور پاکستان پورٹ اتھارٹی کے قیام پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔گوادر سٹی سیف سٹی پراجیکٹ پر پیش رفت اور حفاظتی دیوار کی تعمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے سندھ کے کنارے ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشن قائم کیے جا رہے ہیں جبکہ موٹر ویز اور نیشنل ہائی ویز پر موثر نگرانی کے لیے انٹیلی جنٹ ٹرانسپورٹیشن سسٹم تیار کرنے پر کام جاری ہے۔اجلاس میں غیر قانونی اور اسمگل شدہ ایندھن کی فروخت کو روکنے کے لیے پیٹرول پمپس کی ڈیجیٹلائزیشن پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔