
پاکستان کی ایشین جوجٹسو چیمپئن شپ 2025 میں شاندار کارکردگی – محمد یوسف اور عمر یاسین نے U21 کیٹیگری میں دو سلور میڈل جیت لیے
ٹیم پاکستان نے ایشین جوجٹسو چیمپئن شپ 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اردن کے دارالحکومت عمان میں منعقدہ ایونٹ میں ایشیا کے بہترین کھلاڑیوں کے درمیان اپنی مہارت، عزم اور اسپورٹس مین اسپرٹ کا لوہا منوایا۔
چیمپئن شپ کے آخری دن، محمد یوسف اور عمر یاسین نے ڈیو اور شو مین کیٹیگریز میں دو سلور میڈلز اپنے نام کیے، جس سے پاکستان کی ایشیائی مارشل آرٹس کی سطح پر حیثیت مزید مستحکم ہوئی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ محمد یوسف اور عمر یاسین نے اس سال U21 ایج گروپ کیٹیگری میں حصہ لیا۔ گزشتہ سال وہ U18 کیٹیگری میں ایشین چیمپئن 2024 بنے تھے۔ اس بار انہوں نے سخت تربیت اور بھرپور تیاری کے ساتھ نئی عمر کیٹیگری میں حصہ لیا، اور سلور میڈل جیت کر اپنی محنت، ترقی اور صلاحیت کا ثبوت دیا۔
ایونٹ کے دوران دیگر نمایاں کامیابیاں:
۔ بانو کوثر نے گولڈ میڈل جیتا۔
۔ ایم. علی راشد اور ایم. یوسف علی نے ایڈلٹ ڈیو مین کیٹیگری میں برونز میڈل حاصل کیا۔
۔ اسریٰ وسیم اور کائنات عارف نے ڈیو اور شو ویمن کیٹیگریز میں برونز میڈلز جیتے۔
مجموعی طور پر، ٹیم پاکستان نے 6 میڈلز حاصل کیے: 1 گولڈ، 2 سلور اور 3 برونز، جبکہ اس چیمپئن شپ میں 27 ممالک سے 800 سے زائد کھلاڑیوں نے شرکت کی۔
پاکستان جوجٹسو فیڈریشن کے چیئرمین، جناب خلیل احمد خان نے ٹیم کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ صرف تمغے نہیں ہیں، بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستانی جو-جِتسو کھلاڑی عالمی معیار کے حامل ہیں۔ ہمیں اپنے کھلاڑیوں، کوچز اور سپورٹ اسٹاف پر فخر ہے جنہوں نے اس کامیابی کے لیے دن رات محنت کی
چیمپئن شپ کی اختتامی تقریب میں جناب طارق علی، جو کہ ساوتھ ایشین ریجنل جوجٹسو ایسوسی ایشن اور پاکستان جوجٹسو فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل ہیں، نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
انہوں نے کہا یہ چیمپئن شپ جنوبی ایشیا، خاص طور پر پاکستان میں جوجٹسو کے فروغ میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔ ہمارے نوجوان اور خواتین کھلاڑیوں نے جس جذبے، مہارت اور لگن کا مظاہرہ کیا، وہ واقعی قابلِ ستائش ہے۔ گزشتہ 15 برسوں سے پاکستان عالمی سطح پر اعلیٰ درجہ بندی برقرار رکھے ہوئے ہے، اور ہم اس کھیل کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
پاکستان جوجٹسو فیڈریشن ملک میں جوجٹسو کے فروغ، بین الاقوامی معیار کی تربیت اور قومی وقار کے ساتھ کامیابیوں کی روایت برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔