
پاکستان نےگولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کے الزامات کومسترد کردیا
پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں ان الزامات کو مسترد کردیا ہے کہ اس نے سکھوں کے انتہائی مقدس مذہبی مقام گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔یہ بات دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بھارت کے ایک سینئر فوجی افسر کی جانب سے دیے گئے بیانات پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی جن میں کہا گیا تھا کہ سات اور آٹھ مئی کی درمیانی شب پاکستان نے ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام عبادت گاہوں کی تعظیم کرتا ہے اور گولڈن ٹیمپل جیسی مقدس عبادت گاہ کو نشانہ بنانے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔ترجمان نے کہا کہ درحقیقت بھارت نے خود پاکستان میں مختلف عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا،بھارت کی جانب سے لگائے گئے یہ الزامات بھارت کی طرف سے مذہبی مقامات پر حملے کرنے جیسے گھناؤنے عمل سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ سکھوں کے کئی مقدس مقامات کا نگہبان ہے اور وہ ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتریوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کرتارپور راہداری کے ذریعے گوردوارہ صاحب کرتارپور تک ویزے کے بغیر رسائی بھی مہیا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کے بارے میں کوئی بھی دعویٰ مکمل طو ر پر بے بنیاد اور غلط ہے۔