
امیر جمعیت اہلحدیث سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کرگئے
مرکزی امیر جمعیت اہلحدیث سینیٹر علامہ پروفیسر ساجد میر 86 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔پروفیسر ساجد میر ایک ماہ سے مہروں کی تکلیف میں مبتلا تھے، مرحوم نے تقریباً ایک ماہ قبل مہروں کا آپریشن کروایا تھا، ان کی دل کی بائی پاس سرجری بھی ہوئی تھی۔خاندانی ذرائع نے بتایا کہ پروفیسر ساجد میر نے آج روٹین کے مطابق ناشتہ کیا اور ساتھ ہی ہارٹ اٹیک ہو گیا، فوری طور پر ڈاکٹر کو بلایا تو ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کر دی۔
مرحوم کی نماز جنازہ رات دس بجے علامہ اقبال کالج خادم علی روڈ میں ادا کی جائے گی۔یاد رہے کہ سینیٹر پروفیسر ساجد کو مسلم لیگ (ن) نے 1994 میں پہلی مرتبہ پنجاب سے سینیٹر منتخب کرایا جس کے بعد وہ کئی بار سینیٹ کے ممبر بنے، اس سے قبل وہ نائیجیریا میں درس و تدریس سے وابستہ رہے جہاں سے وہ 1985 میں وطن واپس لوٹے تھے۔اس سال فروری میں پروفیسر ساجد میر کو 7 ویں بار مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کا امیر منتخب کیا گیا تھا، وہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں بھی نمایاں کردار ادا کرتے رہے تھے۔
امیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن، سراج الحق، لیاقت بلوچ اور سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن نے پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پروفیسر ساجد میر کی ملی اور قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پروفیسر ساجد میر اعتدال پسند، روشن فکر اور اتحاد واتفاق کے داعی تھے، اللّٰہ کریم مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے اور اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔