
بیرسٹر گوہر سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنما جے آئی ٹی میں پیش
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد طلب کردہ رہنما بشمول چیئرمین بیرسٹر گوہر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئے۔جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں، کسی بھی ادارے کے ساتھ خلیج نہیں چاہتے، جے آئی ٹی کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پارٹی کے پلیٹ فارم پر ڈسکس کریں گے۔بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے متعلق سوالات پر بانی تحریک انصاف سے بھی ڈسکس کریں گے۔دریں اثنا، جے آئی ٹی میں پیشی سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے طلب کردہ افراد سے سوشل میڈیا ہینڈلر سے متعلق سوالات کیے گئے، پاک فوج اور ریاستی اداروں سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس پر سخت سوالات کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماوں کو سوشل میڈیا پر پوسٹس سے متعلق سب کچھ دکھایا گیا، تحریک انصاف نے پارٹی فنڈز سے متعلق تمام ریکارڈ جے آئی ٹی کو پیش کر دیا۔ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر و دیگر سے پارٹی فنانسنگ سے متعلق بھی سوالات پوچھے گئے، جے آئی ٹی نے پیش نہ ہونے والے افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے واضح کیا کہ جو پیش نہیں ہوئے ان پر سخت ایکشن لے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر، روف حسن اور شاہ فرمان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، تحریک انصاف کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کے 2 لوگ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کی جانب سے ان کے وکیل ڈاکٹر علی عمران جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کی آج کی مشروط حاضری قبول کر لی گئی۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ طلبی پر دونوں خواتین رہنما ہر صورت پیش ہوں، جے آئی ٹی کی ہدایت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ فنانس ٹیم نے تحریک انصاف کی فنڈنگ سے متعلق تمام ریکارڈ جے آئی ٹی کو پیش کر دیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا، رؤف حسن سمیت دیگر اہم رہنماؤں کو طلب کیا تھا۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلبی کے نوٹس جاری کیے تھے، ان میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، کنول شوزب، تیمور سلیم، شاہ فرمان، عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، شہباز شبیر اور وقاص اکرم شامل ہیں۔اس سے قبل پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 افراد کو بذریعہ نوٹس کل دوپہر 12 بجے طلب کیا گیا تھا۔
نوٹس کے مطابق آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہرمشوانی اور محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، علی حسنین کو طلب کیا گیا تھا۔سرکاری ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا تھا کہ جے آئی ٹی کے پاس اس معاملے میں ان افراد کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، جے آئی ٹی کی تشکیل الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت کی گئی تھی۔