
پاکستان اور ازبکستان کا تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق
پاکستان اور ازبکستان نے آئندہ چار سالوں میں تجارتی حجم چار ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔یہ مفاہمت بدھ کو تاشقند میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف کے درمیان ملاقات میں ہوئی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے بالخصوص تجارت، سیاحت، توانائی، علاقائی روابط اور ثقافتی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنمائوں نے ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ 2021، ترجیحی تجارتی معاہدہ 2023 کو موثر طریقے سے نافذ کرنے، دونوں ممالک کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری اور پاکستان اور ازبکستان کی کاروباری برادریوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
دونوں فریقوں نے تجارت اور علاقائی روابط کو فروغ دینے کے لیے ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے منصوبے پر عمل درآمد کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات کے دوران انہوں نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان خاص طور پر ترمیز، بخارا، لاہور اور کراچی کے درمیان سیاحت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔عالمی اور علاقائی امور پر اپنے مشترکہ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں نے پائیدار ترقی اور عالمی امن و سلامتی کے حصول کے لیے بین الاقوامی مسائل کے حل کے لیے بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کے کردار کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔اپنے ریمارکس میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے نئی راہیں کھولنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے علاقائی رابطوں کے شعبے میں مشترکہ منصوبوں پر توجہ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔شہباز شریف نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مضبوط شراکت داری کو دونوں ممالک اور پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مفید قرار دیا۔
ازبکستان کے صدر شوکت مرز ایوف نے اپنے کلمات میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔پاکستان میں اقتصادی استحکام اور حکومت کے ترقیاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے ازبکستان کے صدر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔