بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

پاکستان کی معاشی سرگرمیاں اب استحکام کی طرف بڑھ رہی ہیں، فچ ریٹنگز رپورٹ

عالمی ریٹنگ ایجنسی "فچ ریٹنگز” نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں استحکام لانے میں ترسیلات زر کی مضبوط آمد، زرعی برآمدات میں اضافے اور سخت اقتصادی پالیسیوں کا اہم کردار ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات کے نتیجے میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں دسمبر 2024 تک تقریباً 1.2 بلین ڈالر کا سرپلس آنے کا امکان ہے، جب کہ 2023 میں فارن ایکسچینج مارکیٹ میں کی گئی اصلاحات نے اس تبدیلی کو مزید آسان بنایا ہے۔

فچ ریٹنگز نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ معاشی سرگرمیاں اب استحکام کی طرف بڑھ رہی ہیں اور گرتی ہوئی شرح سود کا فائدہ حاصل کر رہی ہیں، جس کے باعث رواں مالی سال میں حقیقی ویلیو ایڈڈ میں 3 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پالیسی ریٹ میں کمی کے نتیجے میں صارفین کی قیمتوں میں افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے، جو پچھلے مہینے میں صرف 2 فیصد تک گر گئی، جو پچھلے سال کے تقریباً 24 فیصد کی اوسط سے کم ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جون 2022 کے بعد پہلی بار پاکستان میں نجی شعبے کے قرضوں میں حقیقی معنوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جو اکتوبر 2024 میں مثبت ریکارڈ کیا گیا۔

مزید برآں، صوبوں نے زرعی شعبے کی آمدنی میں اضافے کے لیے نئے ٹیکس اقدامات بھی متعارف کرائے ہیں، جس سے اقتصادی استحکام میں مزید بہتری آ رہی ہے۔

فچ ریٹنگز کی رپورٹ پاکستان کے لیے ایک حوصلہ افزا اشارہ ہے کہ اس کی اقتصادی پالیسیوں کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں اور ملک کی معیشت مضبوطی کی طرف گامزن ہے۔

اشتہار
Back to top button