ایران کے سرکاری ٹی وی کا رمضان المبارک مقابلہ حسن قرات کرنے کا اعلان
اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری سحر ٹی وی کے پاکستان میں بیورو آفس کے ڈائریکٹر مجید ہاشمی فرانے رمضان المبارک میں پاکستان سمیت دنیا بھرکے اردو بولنے والے افراد کے درمیان مقابلہ حسن قرآت کرانے کا اعلان کیا ہے،مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے قاری کو تین ہزار، دوسرے نمبر پر آنے والے کو دو ہزار اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے قاری کو ایک ہزار یورو کا انعام دیا جائے گا،مقابلہ حسن قرآت کو سحر ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائیگا،ایرانی کلچر اتاشی مجید مشکی اور صدر نیشنل پریس کلب اظہر جتوئی کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مجید ہاشمی فراکا مزید کہنا تھا کہ اس مقابلے میں ایران سے کوئی بھی شخص حصہ لینے کا اہل نہیں ہوگا،اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو قرآن سے روشناس کرنا اور اسلامی تعلیمات کی ترویج ہے،اس پروگرام کے ججز کیلئے پاکستان اور بھارت سے دو دوعالمی شہرت یافتہ قاری حضرات کا انتخاب کیا گیا ہے، پاکستان سے جن قاری حضرات کو جج چنا گیا ہے ان میں قاری سید صداقت علی اور قاری وجاہت شامل ہیں،مقابلے میں شرکت کا طریقہ کار بتاتے ہوئے مجید ہاشمی فراکا کہنا تھا کہ مقابلے میں شرکت کے خواہشمند افرادموبائل نمبر 00989108994335 پر سورۃ القدر کی تلاوت کی ریکارنگ کرکے ویڈیو واٹس ایپ کے ذریعےبھیج سکتے ہیں ، موصول ہونے والی ویڈیوزکو دیکھنے کے بعد ججز مقابلے میں حصہ لینے والے قرآء کا انتخاب کرینگے،جن کے درمیان 24 رمضان تک مقابلہ ہوگا، یہ مقابلے تین حصوں پر مشتمل ہونگے ، دوسرے مرحلے میں پندرہ قرآء حضرات کو منتخب کیا جائیگا جن میں سے بہترین قاری کا انتخاب ہوگا، پہلےنمبر پر آنے والے قاری کو تین ہزار، دوسرےکیلئے دو ہزارجبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے قاری کو ایک ہزار یورو کا انعام دیا جائیگا جبکہ مقابلے میں شرکت کرنے والے باقی تمام قرآء حضرات کو بھی قیمتی تحائف دیئے جائیں گے، مرد حضرات کے علاوہ خواتین کیلئے بھی سوالات پر مشتمل مقابلہ ہوگااورہر دو دن بعد ایک سوال ان سے پوچھا جائیگا جس کا جواب وہ درج بالا موبائل نمبراور سحر ٹی وی ویب سائٹ پر بھیج کر انعام جیت سکتی ہیں، مقابلے کے دوران کل پندرہ سوالات پوچھے جائینگے،اس موقع پر ایرانی کلچر اتاشی مجید مشکی کا کہنا تھا کہ ایران میں قرآن کے حوالے سے بہت کام ہوا ہے،انقلاب ایران سے قبل ایران میں حفاظ کرام کی تعداد بہت کم تھی مگر اب ایران میں ھٖاظ بڑی تعداد میں موجود ہیں، تمام سرکاری اسکولوں میں ناظرہ تعلیم کو لازم قرار دیا گیا ہے،جبکہ مساجد میں نماز فجر کے بعد قرآن کی تعلیم کے علاوہاسکا ترجمہ بھی سکھایا جاتا ہے،خانہ فرہنگ بھی قرآن کی تعلیم کی ترویج کیلئے کوشاں ہے،این پی سی کے صدر اظہر جتوئی نے انقلاب ایران کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے قرآن شناسی کی محافل کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیااور کہا کہ این پی سی بھی اپنے ممبران کے بچوں کے درمیان اس طرح کا پروگرام رمضان المبارک میں منعقد کرتاہے، سحر ٹی و ی کی یہ کاوش قابل تقلید مثال ہے۔