بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

حکومت انٹرنیٹ کی فراہمی کے ساتھ عوام کو سستی بجلی کی فراہم یقینی بنائے، شیری رحمان

سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ سستی بجلی حاصل کرنا ہر پاکستانی شہری کا حق ہے اور حکومت کو چاہیئے کہ انٹرنیٹ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بجلی کی بھی سستی اور مستقل فراہمی یقینی بنائیں ۔۔اسلام آباد میں رینیوایبل فرسٹ اور پاکستان سولر ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک روزہ سولر انرجی کانفرنس سے خطاب میں شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں بھی ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ صبح ناشتے کے وقت گیس ہوگی یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی یعنی الیکٹریسیٹی اور گیس بھی انٹرنیٹ کی طرح عوام کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کے ساتھ یہ ماننا پڑتا ہے کہ لوگ آج کے دور میں بھی توانائی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہیں اور آئے دن گیس سلنڈر کے دھماکے برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ ان کہا کہنا تھا کہ ہر گھر میں بنیادی ضرورت کی عدم فراہمی کی وجہ سے مائیں، بچے بوڑھے پریشان ہیں۔ کچھ ناشتہ نہیں کرپاتے، بچے صحت مند غذائیں کھانے سے محروم ہیں جس کی وجہ سے بیماریاں اور بچوں میں کمزوریاں بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہ کہ بچوں کو گھر پور اسکول کا کام کرنے کے لئے بھی الیکٹریسیٹی کی ضرورت پڑتی ہے۔ سینیٹر کا کہنا تھا کہ ہمیں مستقل اس پر کام کرنے اور پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ شیری رحمان کے کہا کہ دوسری جانب پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سولرائزیشن کے بعد ہی یقینی انرجی فراہم کی جاسکتی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رینیوبل فرسٹ کی چیف ایکیزیکیٹو ذیشان اشفاق نے بتایا کہ گزشتہ تین برسوں میں بجلی کے نرخ بڑھنے کے باعث لاکھوں لوگ سولر پینل لگارہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ اٹھارہ ماہ میں بائیس گیگا واٹ سے زیادہ کے سولر پینلز درآمد کئے گئے ہیں۔

ایک روزہ شمسی توانائی کانفرنس سے خطاب میں رینیوبل فرست کے ڈائریکٹر محمد مصطفی امجد کا کہنا تھا کہ پاکستان آج تک اپنے گرڈ اسٹیشن میں چھ سو میگا واٹ بجلی بناسکا ہے جبکہ بائیس ہزار میگاواٹ سولر پینل چائنہ سے درآمد کرچکا ہے۔

اشتہار
Back to top button