بسم اللہ الرحمن الرحیم

کھیل

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹیسٹ کل ملتان میں شروع ہوگا

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ کل ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہوگا اور کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ اس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی آخری سیریز کو وہ جیت پر ختم کرنا چاہتے ہیں۔

سیریز کا دوسرا ٹیسٹ بھی ملتان میں 25 جنوری سے کھیلا جائے گا
ویسٹ انڈیز کی ٹیم دسمبر 2006 کے بعد پہلی بار ٹیسٹ سیریز کھیلنے پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ وہ اس وقت آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹیبل میں سب سے نیچے ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان پاکستان میں آخری دفعہ کھیلی جانے والی سیریز میں پی سی بی ہال آف فیمر انضمام الحق کپتان تھے اور یہ سیریز پاکستان نے 0-2 سے جیتی تھی۔

2021 میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز آخری دفعہ ریڈ بال فارمیٹ میں آمنے سامنے آئے اور سیریز 1-1 سے برابر رہی۔

شان مسعود کی قیادت میں پاکستان ٹیم گزشتہ سال اکتوبر میں انگلینڈ کو 1-2 سے شکست دینے کے بعد مسلسل دوسری ہوم سیریز جیتنے کی کوشش کرے گی۔

پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ نے ملتان میں تین روز کی سخت ٹریننگ کی ہےجبکہ کریگ براتھ ویٹ کی قیادت میں ویسٹ انڈین ٹیم نے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں دو دن پریکٹس کی ہے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے پاکستان پہنچنے کے بعد پاکستان شاہینز کے خلاف اسلام آباد کلب میں سہ روزہ وارم اپ میچ بھی کھیلا تھا۔

پاکستان کے پندرہ رکنی اسکواڈ تین ان کیپڈ کھلاڑی بھی شامل ہیں جن میں دائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر کاشف علی ، دائیں ہاتھ کے بیٹر محمد ہریرہ اور وکٹ کیپر روحیل نذیر شامل ہیں جبکہ ابرار احمد، امام الحق، محمد علی اور ساجد خان بھی ٹیم میں واپس آئے ہیں۔

ابرار اور ساجد کو اپنی پچاس ٹیسٹ وکٹیں مکمل کرنے کے لیے بالترتیب گیارہ اور چھ وکٹیں درکار ہیں۔

کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ موجودہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں یہ ہماری آخری ٹیسٹ سیریز ہے اور ہم اسے جیت پر ختم کرنا چاہیں گے۔ اس فارمیٹ میں ہر میچ بہت اہمیت رکھتا ہے اور ہم سیریز جیت کر مہم کا اختتام کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ویسٹ انڈیز ایک اچھی ٹیم ہے جس میں بہت سے باصلاحیت کھلاڑی ہیں۔ وہ کھیل میں ایک منفرد انداز لاتے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ وہ ہمارا سخت مقابلہ کریں گے۔ٹیسٹ کرکٹ دراصل چیلنجز میں خود کو ڈھالنے اور ان کا مقابلہ کرنے کا نام ہے اور ہم ایک ٹیم کے طور پر ہمارے راستے میں جو بھی آئے اس کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز جیتنے سے ہمیں بہت زیادہ اعتماد اور مومینٹم ملا ہے۔ ہماری پوری توجہ مضبوط پرفارمنس دینے اور جیتنے والے رویے کو آگے بڑھانے پر ہے۔

ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھ ویٹ کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان آکر بہت پرجوش ہیں، میں اس سے پہلے کبھی پاکستان نہیں آیا تھا اور شاید زیادہ تر کھلاڑی بھی پہلی بار دورہ کر رہے ہیں اور ہم واقعی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے منتظر ہیں۔ پاکستان ٹیم اپنے میدان میں ایک مضبوط ٹیم ہے اس لیے ہم ان حالات میں اچھی کارکردگی کے منتظر ہیں۔ ہماری ٹیم کی کارکردگی یہاں کافی اہم ہوگی اور ظاہر ہے کہ بورڈ پر رنز بنانا ضروری ہے لیکن بیس وکٹیں لینا ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔ ہماری تیاریاں ٹھیک چل رہی ہیں، اسلام آباد میں ہم نے کچھ دن گزارے جہاں ہم نے ایک پریکٹس میچ کھیلا جو ایک گروپ کے طور پر ہمارے لیے کافی اچھا رہا اور ہمارے یہاں ملتان میں سیشن ہوئے جو مددگار بھی تھے۔

پاکستانی اسکواڈ:
شان مسعود (کپتان) سعود شکیل (نائب کپتان ) ابرار احمد ، بابر اعظم، امام الحق، کامران غلام، کاشف علی، خرم شہزاد، محمد علی، محمد ہریرہ، محمد رضوان (وکٹ کیپر/ بیٹر ) نعمان علی، روحیل نذیر (وکٹ کیپر/ بیٹر ) ساجد خان، اور سلمان علی آغا۔

ویسٹ انڈیز ١٢ کھلاڑی پہلے ٹیسٹ کے لئے:

کریگ براتھ ویٹ (کپتان) الیک ایتھانیز، عامر جانگو (وکٹ کیپر)، گڈاکیش موتی، جین سیلز، جومل واریکن، جسٹن گریوز، کیویم ہوج، کیسی کارتی، کیون سنکلیئر، میکائل لوئ  اور ٹیون املاک۔

یہ کھلاڑی بھی اسکواڈ کا حصّہ ہیں مگر پہلے ٹیسٹ کے لئے سلیکٹ نہیں کیا گیا:

جوشوا دا سلوا (نائب کپتان)، اینڈرسن فلپ، کیمار روچ

اشتہار
Back to top button