سنگت ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کا اجلاس؛ صحت اورتعلیم کے بجٹ میں اضافے کا مطالبہ

سنگت ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس میں پاکستان میں تمام سطحوں پر صحت اورتعلیم کے بجٹ میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے کے مطالبے پرزور دیاگیا۔

ان خیالات کا اظہارساجد علی، ڈائریکٹر پروگرامز، سنگت ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن نے شہریوں کے نیٹ ورک فار بجٹ اکاونٹیبلٹی کے تحت، جو سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشیٹوز ، اسلام آباد کے زیر انتظام پاکستان میں صحت اور تعلیم کے بجٹ مختص کرنے پر ایک اہم مکالمہ میں کیا۔ جس میں 2021-22 سے 2024-25 تک کے بجٹ رجحانات کا تجزیہ کیا گیا، اور ان بنیادی شعبوں کو درپیش بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں اور علاقائی تفاوتوں پر روشنی ڈالی گئی۔ ظفر ملک نمائندہ شاہ حسین نیٹ ورک نے بھی اظہار خیال کیا۔افشاں نازلی پروگرام آفیسر نے بھی ایک تجزیے کوشئیر کیا۔

پروفیسر عاصم سلیم نے کہا کہ عوامی نجی شراکت داری اور احتیاطی صحت کی دیکھ بھال پر زیادہ زور دینے کو خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے اہم حکمت عملیوں کے طور پر تجویز کیا جائے۔ تعلیم کے شعبے میں مختص بجٹ کو دوبارہ متوازن کرنا ضروری ہے تاکہ پورے ملک میں مضبوط تعلیمی بنیاد کے لیے پرائمری اور سیکنڈری تعلیم کو ترجیح دی جا سکے۔ محمد اسرائیل ایڈووکیٹ نے کہا دیہی اسکولوں میں پانی، صفائی اور حفظان صحت کی سہولیات کی توسیع کی ضرورت کو حاضری بڑھانے اور طلبہ کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر بھی اجاگر کیاجانا چاھیے۔رانا لیاقت جنرل سیکرٹری ٹیچر ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ سفارشات پاکستان کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs)، خاص طور پر SDG 3 (اچھی صحت اور بہبود) اور SDG 4 (معیاری تعلیم) کے لیے کیے گئے وعدوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ جامع سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور اپنے شہریوں کے لیے مجموعی معیار زندگی کو بہتر بنانے کے قریب جا سکتا ہے۔

اس مکالمہ میں نادیہ جمشید، رانا احتشام، مس انیلا، کنول نسیم ، شائستہ ملک، زبیر یوسف ،شہزاد خان، رخسانہ لیاقت۔عمران قریشی ،ضمیر آفاقی ،منیر باجوہ، منظور حسین، امداد قریشی، آمنہ نوشین، شفیق قمر نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Exit mobile version