افغان حکومت طالبان کو شریک اقتدار بنانے کیلئے تیار
افغان حکومت کے مذاکرات کاروں نے یہ پیشکش براہ راست طالبان کو نہیں کی بلکہ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کو کی ہے
FILE - In this May 28, 2019 file photo, Mullah Abdul Ghani Baradar, the Taliban group's top political leader, third from left, arrives with other members of the Taliban delegation for talks in Moscow, Russia. U.S. envoy Zalmay Khalilzad and the Taliban have resumed negotiations on ending America’s longest war. A Taliban member said Khalilzad also had a one-on-one meeting on Wednesday, Aug. 21, 2019, with Baradar, the Taliban’s lead negotiator, in Qatar, where the insurgent group has a political office. (AP Photo/Alexander Zemlianichenko, File)
افغان حکومت نے ملک میں جاری جنگ روکنے کے لیے طالبان کو شراکت اقتدار کی پیش کردی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری ٹرائیکا پلس مذاکرات کے دوران افغان حکومت کے مذاکرات کاروں نے طالبان کو پیشکش کی کہ وہ ملک میں جاری جنگ کے خاتمے کے بدلے طالبان کو اقتدار میں شریک بنانے کے لیے تیار ہیں۔
ذرائع کے مطابق افغان حکومت کے مذاکرات کاروں نے یہ پیشکش براہ راست طالبان کو نہیں کی بلکہ مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کو کی ہے جس نے یہ بات افغان طالبان تک پہنچا دی ہے تاہم اس حوالے سے اب تک طالبان کا مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔